سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ طلاق سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1387

باندی کو اختیار دینے سے متعلق

راوی: محمد بن آدم , ابومعاویہ , ہشام , عبدالرحمن بن قاسم , ابیہ , عائشہ

أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ فِي بَرِيرَةَ ثَلَاثُ قَضِيَّاتٍ أَرَادَ أَهْلُهَا أَنْ يَبِيعُوهَا وَيَشْتَرِطُوا الْوَلَائَ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ اشْتَرِيهَا وَأَعْتِقِيهَا فَإِنَّمَا الْوَلَائُ لِمَنْ أَعْتَقَ وَأُعْتِقَتْ فَخَيَّرَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاخْتَارَتْ نَفْسَهَا وَکَانَ يُتَصَدَّقُ عَلَيْهَا فَتُهْدِي لَنَا مِنْهُ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ کُلُوهُ فَإِنَّهُ عَلَيْهَا صَدَقَةٌ وَهُوَ لَنَا هَدِيَّةٌ

محمد بن آدم، ابومعاویہ، ہشام، عبدالرحمن بن قاسم، اپنے والد سے، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ حضرت بریرہ کی وجہ سے تین سنتیں جاری ہوئیں چنانچہ جس وقت ان کے آقاؤں نے ان کو آزادی دینے کا ارادہ کیا اور انہوں نے وراثت (خود) وصول کرنے کی شرط مقرر کی تو میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس بات کا تذکرہ کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اس کو خرید کر آزاد کر دو اور وراثت تو اس کا حق ہے جو کہ آزاد کرتا ہے پھر ان کو آزاد کر دے گا۔ پھر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو اختیار عطا فرمایا کہ تمہارا دل چاہے تو تم اپنے شوہر ہی کے نکاح میں رہو اور تمہارا دل چاہے تو تم کسی دوسرے شخص سے نکاح کرلو چنانچہ حضرت بریرہ نے کسی دوسرے شخص کے ساتھ نکاح کرنے کو اختیار کیا۔ پھر ان کو صدقہ دیا جاتا تو وہ اس صدقہ میں سے ہدیہ تحفہ کے طور پر کچھ بھیجا کرتی تھی جس وقت میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بتلایا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مجھ کو بھی اس میں سے کھانے کے واسطے دو اس لئے کہ اس کے واسطے صدقہ اور ہمارے واسطے ہدیہ ہے۔

It was narrated that ‘Aishah, the wife of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم , said: “Three Sunan were established because of BarIrah. One of those Sunan was that she was set free
and was given the choice oncerng her husband; the
essenger of Allah said: ‘Al-Wala’ is to the one who set the
slave free; and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم entered when some meat was being cooked in a pot, but bread and some condiments were brought to him. He said: ‘Do I not see a pot in which some meat is being cooked?’ They said: ‘Yes, 0
Messenger of Mah, that is meat that was given in charity to Barirah and you do not eat (food given in) charity.’ The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم , said: ‘It is charity for her and a gift for us.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں