مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ سیدالمرسلین کے فضائل ومناقب کا بیان ۔ حدیث 333

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے خزانوں کی کنجیاں :

راوی:

وعنه أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : " بعثت بجوامع الكلم ونصرت بالرعب وبينا أنا نائم رأيتني أوتيت بمفاتيح خزائن الأرض فوضعت في يدي " متفق عليه .

اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے جامع کلمات کے ساتھ مبعوث کیا گیا ہے ، رعب کے ذریعہ مجھ کو نصرت عطا فرمائی گئی ہے ، اور ( ایک دن ) جب کہ میں سویا ہوا تھا ، میں نے خواب میں دیکھا کہ زمین کے خزانوں کی کنجیاں مجھے دینے کے لئے لائی گئیں اور میرے سامنے پیش کردی گئیں ۔" ( بخاری ومسلم)
تشریح : حدیث کے آخری جزو کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے خواب کے ذریعہ مجھے بشارت عطاء فرمائی کہ بڑے بڑے علاقوں اور شہروں کا فتح ہونا اور ان کے خزانوں اور مال واسباب کا حاصل ہونا میرے لئے اور میری امت کے لئے آسان کردیا گیا ۔ یا خزانوں سے مراد معدنیات ہیں جوزمین کے نیچے چھپی ہوئی ہیں جیسے سونا ، چاندی اور دوسری قیمتی چیزیں ۔

یہ حدیث شیئر کریں