سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ طلاق سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1392

اس مسئلہ سے متعلق کہ جس باندی کا شوہر غلام ہے اور وہ آزاد ہوگئی تو اس کو اختیار ہے

راوی: قاسم بن زکریا بن دینار , حسین , زائدہ , سماک , عبدالرحمن بن قاسم , عائشہ

أَخْبَرَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَکَرِيَّا بْنِ دِينَارٍ قَالَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا اشْتَرَتْ بَرِيرَةَ مِنْ أُنَاسٍ مِنْ الْأَنْصَارِ فَاشْتَرَطُوا الْوَلَائَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوَلَائُ لِمَنْ وَلِيَ النِّعْمَةَ وَخَيَّرَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکَانَ زَوْجُهَا عَبْدًا وَأَهْدَتْ لِعَائِشَةَ لَحْمًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ وَضَعْتُمْ لَنَا مِنْ هَذَا اللَّحْمِ قَالَتْ عَائِشَةُ تُصُدِّقَ بِهِ عَلَی بَرِيرَةَ فَقَالَ هُوَ عَلَيْهَا صَدَقَةٌ وَهُوَ لَنَا هَدِيَّةٌ

قاسم بن زکریا بن دینار، حسین، زائدہ، سماک، عبدالرحمن بن قاسم، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت بریرہ کو انصاری لوگوں سے خریدا۔ ان انصاری لوگوں نے ولاء کو اپنے واسطے مقرر کرا لیا تھا۔ اس پر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ولاء کا حقدار وہ ہی ہوتا ہے کہ جس نے غلام خریدا اور غلام خرید کر آزاد کیا بھی اور (صرف) خریدنے والے شخص کا حق نہیں ہوتا۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت بریرہ کو اختیار عطا فرمایا اور حضرت بریرہ کے شوہر ایک غلام تھے اور حضرت بریرہ نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو گوشت ہدیہ بھیجا۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ہم کو اس گوشت میں سے حصہ دے دیتیں تو بہتر تھا۔ حضرت عائشہ نے فرمایا یہ گوشت حضرت بریرہ کو کسی نے صدقہ میں دیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ گوشت حضرت بریرہ کے واسطے تو صدقہ تھا اور ہمارے واسطے صدقہ نہیں ہے بلکہ ہدیہ ہے۔

It was narrated that ‘Aishah, may Allah be pleased with her,
said: “The husband of BarIrah was a slave.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں