سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ طلاق سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1393

اس مسئلہ سے متعلق کہ جس باندی کا شوہر غلام ہے اور وہ آزاد ہوگئی تو اس کو اختیار ہے

راوی: محمد بن اسمعیل بن ابراہیم , یحیی بن ابوبکر , شعبہ , عبدالرحمن بن قاسم , ابیہ , عائشہ

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي بُکَيْرٍ الْکَرْمَانِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَ وَکَانَ وَصِيَّ أَبِيهِ قَالَ وَفَرِقْتُ أَنْ أَقُولَ سَمِعْتُهُ مِنْ أَبِيکَ قَالَتْ عَائِشَةُ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَرِيرَةَ وَأَرَدْتُ أَنْ أَشْتَرِيَهَا وَاشْتُرِطَ الْوَلَائُ لِأَهْلِهَا فَقَالَ اشْتَرِيهَا فَإِنَّ الْوَلَائَ لِمَنْ أَعْتَقَ قَالَ وَخُيِّرَتْ وَکَانَ زَوْجُهَا عَبْدًا ثُمَّ قَالَ بَعْدَ ذَلِکَ مَا أَدْرِي وَأُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِلَحْمٍ فَقَالُوا هَذَا مِمَّا تُصُدِّقَ بِهِ عَلَی بَرِيرَةَ قَالَ هُوَ لَهَا صَدَقَةٌ وَلَنَا هَدِيَّةٌ

محمد بن اسماعیل بن ابراہیم، یحیی بن ابوبکر، شعبہ، عبدالرحمن بن قاسم، اپنے والد سے، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حضرت بریرہ کے متعلق دریافت کیا اور میں نے اس سلسلہ میں اپنا ارادہ عرض کیا کہ میرا ارادہ حضرت بریرہ کو خریدنے کا ہے اور اس کے واسطے آقا شرط لگا رہے ہیں کہ ولاء ان کو دی جائے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تم اس کو خرید لو اس واسطے کہ ولاء اسی کا حق ہے جو کہ آزاد کرتا ہے۔ راوی نے کہا کہ حضرت بریرہ کو اختیار دیا اس کا شوہر ایک غلام شخص تھا پھر راوی نے کہا کہ میں یہ نہیں جانتا کہ اس کا شوہر غلام تھا اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو گوشت پیش کیا گیا اور گھر کے لوگوں نے کہا کہ یہ گوشت کسی شخص نے حضرت بریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو صدقہ دیا تھا۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ یہ گوشت حضرت بریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے حق میں صدقہ تھا اور ہمارے واسطے تو ہدیہ ہے۔

It was narrated from Aishah that she bought BarIrah from some of the An who stipulated that her Wala’ should go to them. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Al Wala’ is to the one who did the favor (of setting the slave free).” The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم gave her the choice, as her husband was a slave. And she gave some meat to ‘Aishah as a gift, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Why don’t you give me some of this meat?” ‘Aishah said: “It was given in charity to Barirah.” He said: “It is charity for her, and a gift for us.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں