سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ طلاق سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1395

ایلاء سے متعلق

راوی: محمد بن مثنی , خالد , حمید , انس

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ قَالَ آلَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ نِسَائِهِ شَهْرًا فِي مَشْرَبَةٍ لَهُ فَمَکَثَ تِسْعًا وَعِشْرِينَ لَيْلَةً ثُمَّ نَزَلَ فَقِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَيْسَ آلَيْتَ عَلَی شَهْرٍ قَالَ الشَّهْرُ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ

محمد بن مثنی، خالد، حمید، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک مرتبہ اپنی ازواج مطہرات کے پاس تشریف نہ لے جانے کی قسم کھائی یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ عہد کر لیا کہ میں ایک ماہ تک بیویوں کے پاس نہیں جاؤں گا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے بالاخانہ میں راتوں تک قیام فرماتے رہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اتر کر آگئے۔ لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تو ایک ماہ کا ایلاء فرمانا تھا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مہینہ 29 دن کا بھی ہوتا ہے۔

Ibn ‘Abbas said: “One morning, we saw the wives of the prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم weeping, and each one of them had her family with her. I entered the Masjid and found it filled with people. Then ‘Umar, may Allah be pleased with him, came, and went to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم who was in his room. He greeted him with the Salam but no one answered. He greeted him again but no one answered. He greeted him (a third time) but no one answered. So he went back and called out: ‘Bilal!’ He cam to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: ‘Have you divorced your wives?’ He said: ‘No, but I have sworn an oath of abstention from them for a month.’ So he stayed away from them for twenty-nine days, then he came and went into his wives.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں