باب
راوی:
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ حَارِثَةَ بْنِ مُضَرِّبٍ قَالَ أَتَيْنَا خَبَّابًا نَعُودُهُ وَقَدْ اكْتَوَى سَبْعَ كَيَّاتٍ فَقَالَ لَقَدْ تَطَاوَلَ مَرَضِي وَلَوْلَا أَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تَمَنَّوْا الْمَوْتَ لَتَمَنَّيْتُ وَقَالَ يُؤْجَرُ الرَّجُلُ فِي نَفَقَتِهِ كُلِّهَا إِلَّا التُّرَابَ أَوْ قَالَ فِي الْبِنَاءِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
علی بن حجر ، شریک ، اسحاق ، حارثہ بن مضرب کہتے ہیں کہ خباب کی عیادت کیلئے گئے انہوں نے سات داغ دلوائے تھے چنانچہ انہوں نے فرمایا کہ میرا مرض طویل ہوگیا ہے اگر میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو موت کی تمنا کرنے کی ممانعت کرتے ہوئے نہ سنا ہوتا تو یقینا میں موت کی آرزو کرتا۔ نیز فرمایا (حضرت خباب نے ) ہر آدمی کو نفقے پر اجر دیا جاتا ہے مگر یہ کہ وہ مٹی پر خرچ کرے (یعنی اس پر کوئی اجر نہیں ) یہ حدیث صحیح ہے ۔
Harithah ibn Mudarriab (RA) narrated: We visited Khabbab to enqiure about his health. He had got himself branded seven times. He said, “My illness has prolonged and if I had not heard Allah's Messenger (SAW) say, "Do not yearn for death’. I would have longed for it." He also said, “A man is rewarded for his spending except on dust.”
[Ahmed 2111, Bukhari 5672, Ibn e Majah 41631]