صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ مشروبات کا بیان ۔ حدیث 615

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیالے سے پینے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے برتن کا بیان اور ابوبردہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ مجھ سے عبداللہ بن سلام نے کہا، کیا میں تمہیں اس برتن میں نہ پلاؤں جس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پیا ہے

راوی: سعید بن ابی مریم , ابوغسان , اباحازم , سہل بن سعد

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ ذُکِرَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ امْرَأَةٌ مِنْ الْعَرَبِ فَأَمَرَ أَبَا أُسَيْدٍ السَّاعِدِيَّ أَنْ يُرْسِلَ إِلَيْهَا فَأَرْسَلَ إِلَيْهَا فَقَدِمَتْ فَنَزَلَتْ فِي أُجُمِ بَنِي سَاعِدَةَ فَخَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی جَائَهَا فَدَخَلَ عَلَيْهَا فَإِذَا امْرَأَةٌ مُنَکِّسَةٌ رَأْسَهَا فَلَمَّا کَلَّمَهَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْکَ فَقَالَ قَدْ أَعَذْتُکِ مِنِّي فَقَالُوا لَهَا أَتَدْرِينَ مَنْ هَذَا قَالَتْ لَا قَالُوا هَذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَائَ لِيَخْطُبَکِ قَالَتْ کُنْتُ أَنَا أَشْقَی مِنْ ذَلِکَ فَأَقْبَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَئِذٍ حَتَّی جَلَسَ فِي سَقِيفَةِ بَنِي سَاعِدَةَ هُوَ وَأَصْحَابُهُ ثُمَّ قَالَ اسْقِنَا يَا سَهْلُ فَخَرَجْتُ لَهُمْ بِهَذَا الْقَدَحِ فَأَسْقَيْتُهُمْ فِيهِ فَأَخْرَجَ لَنَا سَهْلٌ ذَلِکَ الْقَدَحَ فَشَرِبْنَا مِنْهُ قَالَ ثُمَّ اسْتَوْهَبَهُ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بَعْدَ ذَلِکَ فَوَهَبَهُ لَهُ

سعید بن ابی مریم، ابوغسان، اباحازم، سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ عرب کی ایک عورت کا ذکر کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابواسید ساعدی کو بھیجا کہ اس کے پاس کسی کو بھیج کر بلائیں، چنانچہ ایک آدمی اس کے پاس بھیجا گیا تو وہ عورت آئی اور بنی ساعدہ کے مکانات میں ٹھہری، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم باہر نکلے یہاں تک کہ اس عورت کے پاس پہنچے تو دیکھا کہ وہ اپنا سرجھکائے ہوئے تھی، جب اس سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے گفتگو کی تو اس نے کہا میں تجھ سے اللہ کی پناہ مانگتی ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے تجھ کو پناہ دی، لوگوں نے اس سے پوچھا کیا تو جانتی ہے کہ یہ کون تھے؟ اس نے کہا نہیں، لوگوں نے بتایا کہ یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم تھے، جو تمہارے پاس پیغام نکاح لے کر آئے تھے، اس عورت نے کہا کہ میں بدبخت ہوں، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس دن سقیفہ بنی ساعدہ میں تشریف لائے، یہاں تک کہ آپ اور آپ کے ساتھی بیٹھ گئے، پھر فرمایا اے سہل! ہمیں پانی پلاؤ، تو میں یہ پیالہ ان لوگوں کے لئے لے کر آیا اور اسی میں ان سب کو پلایا، راوی کا بیان ہے کہ سہل نے وہی پیالہ نکالا اور ہم نے اس میں پیا، پھر اس کے بعد حضرت عمر بن عبدالعزیزنے وہ پیالہ ان سے مانگا تو انہوں نے وہ پیالہ ان کو ہبہ کردیا۔

Narrated Sahl bin Sad:
An Arab lady was mentioned to the Prophet so he asked Abu Usaid As-Sa'idi to send for her, and he sent for her and she came and stayed in the castle of Bani Sa'ida. The Prophet came out and went to her and entered upon her. Behold, it was a lady sitting with a drooping head. When the Prophet spoke to her, she said, "I seek refuge with Allah from you." He said, "I grant you refuge from me." They said to her, "Do you know who this is?" She said, "No." They said, "This is Allah's Apostle who has come to command your hand in marriage." She said, "I am very unlucky to lose this chance." Then the Prophet and his companions went towards the shed of Bani Sa'ida and sat there. Then he said, "Give us water, O Sahl!" So I took out this drinking bowl and gave them water in it. The sub-narrator added: Sahl took out for us that very drinking bowl and we all drank from it. Later on Umar bin 'Abdul 'Aziz requested Sahl to give it to him as a present, and he gave it to him as a present.

یہ حدیث شیئر کریں