باب
راوی: ابوموسی محمد بن مثنی , ابن ابی عدی , شعبة , سلیمان اعمش , یحیی بن وثاب
حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَی مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ الْأَعْمَشِ عَنْ يَحْيَی بْنِ وَثَّابٍ عَنْ شَيْخٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمُسْلِمُ إِذَا کَانَ مُخَالِطًا النَّاسَ وَيَصْبِرُ عَلَی أَذَاهُمْ خَيْرٌ مِنْ الْمُسْلِمِ الَّذِي لَا يُخَالِطُ النَّاسَ وَلَا يَصْبِرُ عَلَی أَذَاهُمْ قَالَ أَبُو عِيسَی قَالَ ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ کَانَ شُعْبَةُ يَرَی أَنَّهُ ابْنُ عُمَرَ
ابوموسی محمد بن مثنی، ابن ابی عدی، شعبہ، سلیمان اعمش، یحیی بن وثاب ایک صحابی سے نقل کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ مسلمان جو دوسرے مسلمانوں سے مل جل کر رہتا ہے اور ان کی تکالیف پر صبر کرتا ہے وہ اس مسلمان سے بہتر ہے جو الگ تھلگ رہتا ہے اور لوگوں کی تکالیف و مصائب پر صبر نہیں کرتا۔ ابن عدی فرماتے ہیں کہ شعبہ کے خیال میں اس حدیث کے راوی حضرت ابن عمر ہیں۔
Yahya ibn Thabit (RA) reported on the authority of a companion that the Prophet (SAW) said, “If a Muslim mixes with people and endures the hardship they cause then he is better than the Muslim who does not mix with people and so does not endure the hardship they cause."
[Ibn e Majah 4032, Ahmed 5022]