سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 754

جہاد سے مطلب اگر طلب دنیا ہو تو اس کا کوئی اجر نہیں

راوی: مسلم بن حاتم , عبدالرحمن بن مہدی , ابووضاح علاء بن عبداللہ بن رافع , جنان بن خارجہ , عبداللہ بن عمرو

حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ حَاتِمٍ الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي الْوَضَّاحِ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ حَنَانِ بْنِ خَارِجَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو يَا رَسُولَ اللَّهِ أَخْبِرْنِي عَنْ الْجِهَادِ وَالْغَزْوِ فَقَالَ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو إِنْ قَاتَلْتَ صَابِرًا مُحْتَسِبًا بَعَثَکَ اللَّهُ صَابِرًا مُحْتَسِبًا وَإِنْ قَاتَلْتَ مُرَائِيًا مُکَاثِرًا بَعَثَکَ اللَّهُ مُرَائِيًا مُکَاثِرًا يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو عَلَی أَيِّ حَالٍ قَاتَلْتَ أَوْ قُتِلْتَ بَعَثَکَ اللَّهُ عَلَی تِلْکَ الْحَالِ

مسلم بن حاتم، عبدالرحمن بن مہدی، ابووضاح علاء بن عبداللہ بن رافع، جنان بن خارجہ، حضرت عبداللہ بن عمرو سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھے جہاد کے بارے میں بتائیے (کہ کون سا جہاد موجب ثواب ہے) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے عبداللہ بن عمرو اگر تو محض اللہ کے لئے جہاد کرے اور اس کی تکالیف پر صبر کرے تو اللہ تعالیٰ تجھ کو صبرو احتساب کی فضیلت کے ساتھ اٹھائے گا اور اگر تو دکھاوے اور حصول دنیا کے لئے جہاد کرے گا تو اللہ تعالیٰ بھی تجھے ریاکاری اور طلب دنیا کی صفت پر اٹھائے گا اے عبداللہ بن عمرو! تو جس حالت پر بھی لڑے گا یا جس حالت پر مارا جائے گا اللہ تجھے اسی حال پر اٹھائے گا۔

Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-'As:
Apostle of Allah, tell me about jihad and fighting. He replied: Abdullah ibn Amr, if you fight with endurance seeking from Allah your reward, Allah will resurrect you showing endurance and seeking your reward from Him, but, if you fight for vain show seeking to acquire much, Allah will resurrect you making a vain show and seeking to acquire much. In whatever you fight or are killed, Abdullah ibn Amr, in that state Allah will resurrect you.

یہ حدیث شیئر کریں