والدین کی مرضی کے بغیر جہاد میں شرکت
راوی: محمد بن کثیر , سفیان , حبیب بن ابی ثابت , عبداللہ بن عمرو
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ أَبِي الْعَبَّاسِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أُجَاهِدُ قَالَ أَلَکَ أَبَوَانِ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَفِيهِمَا فَجَاهِدْ قَالَ أَبُو دَاوُد أَبُو الْعَبَّاسِ هَذَا الشَّاعِرُ اسْمُهُ السَّائِبُ بْنُ فَرُّوخَ
محمد بن کثیر، سفیان، حبیب بن ابی ثابت، حضرت عبداللہ بن عمرو سے روایت ہے کہ ایک شخص جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور دریافت کیا کہ میں جہاد میں شریک ہو سکتا ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کیا تیرے والدین ہیں؟ اس نے کہا ہاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو پھر تو انہی کی خدمت میں رہ کر جہاد کر۔ ابوداد کہتے ہیں کہ اس شاعر ابوالعباس کا نام سائب بن فروخ ہے۔