خلع کرنے والی خاتون کی عدت۔
راوی: عبیداللہ بن سعد بن ابراہیم بن سعد , عمی , ابیہ , ابن اسحاق , عبادہ بن ولید بن عبادہ بن صامت , ربیع بنت معوذ ا
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَمِّي قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ ابْنِ إِسْحَقَ قَالَ حَدَّثَنِي عُبَادَةُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ رُبَيِّعَ بِنْتِ مُعَوِّذٍ قَالَ قُلْتُ لَهَا حَدِّثِينِي حَدِيثَکِ قَالَتْ اخْتَلَعْتُ مِنْ زَوْجِي ثُمَّ جِئْتُ عُثْمَانَ فَسَأَلْتُهُ مَاذَا عَلَيَّ مِنْ الْعِدَّةِ فَقَالَ لَا عِدَّةَ عَلَيْکِ إِلَّا أَنْ تَکُونِي حَدِيثَةَ عَهْدٍ بِهِ فَتَمْکُثِي حَتَّی تَحِيضِي حَيْضَةً قَالَ وَأَنَا مُتَّبِعٌ فِي ذَلِکَ قَضَائَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَرْيَمَ الْمَغَالِيَّةِ کَانَتْ تَحْتَ ثَابِتِ بْنِ قَيْسِ بْنِ شَمَّاسٍ فَاخْتَلَعَتْ مِنْهُ
عبیداللہ بن سعد بن ابراہیم بن سعد، عمی، اپنے والد سے، ابن اسحاق، عبادہ بن ولید بن عبادہ بن صامت، حضرت ربیع بنت معوذ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے اپنے شوہر سے خلع حاصل کیا پھر میں عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور میں نے دریافت کیا کیا حکم ہے میری عدت کے واسطے یعنی میں کتنی عدت گزاروں؟ عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا تمہارے ذمہ عدت واجب نہیں جس وقت تم ان ہی دنوں میں اپنے شوہر کے پاس رہی ہو تو تم ٹھہر جانا یہاں تک کہ تم کو ایک حیض آجائے اور بیان کیا کہ میں اس مسئلہ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فیصلہ کا تابع ہوں جو کہ مریم مغالیہ کا فیصلہ تھا وہ مریم ثابت بن قیس کی اہلیہ تھی کہ جنہوں نے شوہر سے خلع لیا تھا۔
Ar-Rubayy’ bint Mu’awwidh bin ‘Afra’ narrated that Thabit bin QaiS bin Shammas hit his wife and broke her arm — her name was jamIlah bint ‘Abdullah bin Ubayy. Her brother came to the essenger of Allah to complain about him, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم sent for Thabit and said: “Take what she owes you and let her go.” He said: “Yes.” And the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ordered her to wait for one menstrual cycle and then go to her family. (Hasan)