جس کے شوہر کی وفات ہوگئی اس کی عدت
راوی: اسحاق بن ابراہیم , جریر , یحیی بن سعید بن قیس بن قہد , حمید بن نافع , زینب بنت ام سلمہ , ام سلمہ
أَخْبَرَنِي إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدِ بْنِ قَيْسِ بْنِ قَهْدٍ الْأَنْصَارِيِّ وَجَدُّهُ قَدْ أَدْرَکَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ نَافِعٍ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ وَأُمِّ حَبِيبَةَ قَالَتَا جَائَتْ امْرَأَةٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ إِنَّ ابْنَتِي تُوُفِّيَ عَنْهَا زَوْجُهَا وَإِنِّي أَخَافُ عَلَی عَيْنِهَا أَفَأَکْحُلُهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ کَانَتْ إِحْدَاکُنَّ تَجْلِسُ حَوْلًا وَإِنَّمَا هِيَ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا فَإِذَا کَانَ الْحَوْلُ خَرَجَتْ وَرَمَتْ وَرَائَهَا بِبَعْرَةٍ
اسحاق بن ابراہیم، جریر، یحیی بن سعید بن قیس بن قہد، حمید بن نافع، زینب بنت ام سلمہ، حضرت ام سلمہ اور حضرت ام حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ ایک خاتون خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوئی اور اس نے عرض کیا میری لڑکی کے شوہر کی وفات ہوگئی ہے اور مجھ کو اس کی آنکھوں سے متعلق خراب ہونے کی وجہ سے اندیشہ ہے کیا میں اس کے سرمہ ڈال سکتی ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے ہر عورت ایک سال تک عدت میں بیٹھا کرتی تھی اور یہ تو صرف چار ماہ اور دس دن ہی ہیں پھر وہ ایک سال کے مکمل کرنے کے بعد نکلتی اور وہ اپنے پیچھے ایک مینگنی پھینک دیتی۔
It was narrated from Zainab bint Umm Salamah — I (the narrator) said: “From her mother?” He said: “Yes” — “that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was asked about a woman whose husband had died but they were worried about her eyes — could she use kohl?” He said: “One of you used to stay in her house wearing her shabbiest clothes for a year, then she would come out. No, (the mourning period is) four months and ten (days).” (Sahih)