صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طب کا بیان ۔ حدیث 685

منہ میں ایک طرف دوا رکھنے کا بیان

راوی: علی بن عبداللہ , سفیان , زہری , عبیداللہ , ام قیس

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أُمِّ قَيْسٍ قَالَتْ دَخَلْتُ بِابْنٍ لِي عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ أَعْلَقْتُ عَلَيْهِ مِنْ الْعُذْرَةِ فَقَالَ عَلَی مَا تَدْغَرْنَ أَوْلَادَکُنَّ بِهَذَا الْعِلَاقِ عَلَيْکُنَّ بِهَذَا الْعُودِ الْهِنْدِيِّ فَإِنَّ فِيهِ سَبْعَةَ أَشْفِيَةٍ مِنْهَا ذَاتُ الْجَنْبِ يُسْعَطُ مِنْ الْعُذْرَةِ وَيُلَدُّ مِنْ ذَاتِ الْجَنْبِ فَسَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ يَقُولُ بَيَّنَ لَنَا اثْنَيْنِ وَلَمْ يُبَيِّنْ لَنَا خَمْسَةً قُلْتُ لِسُفْيَانَ فَإِنَّ مَعْمَرًا يَقُولُ أَعْلَقْتُ عَلَيْهِ قَالَ لَمْ يَحْفَظْ إِنَّمَا قَالَ أَعْلَقْتُ عَنْهُ حَفِظْتُهُ مِنْ فِي الزُّهْرِيِّ وَوَصَفَ سُفْيَانُ الْغُلَامَ يُحَنَّکُ بِالْإِصْبَعِ وَأَدْخَلَ سُفْيَانُ فِي حَنَکِهِ إِنَّمَا يَعْنِي رَفْعَ حَنَکِهِ بِإِصْبَعِهِ وَلَمْ يَقُلْ أَعْلِقُوا عَنْهُ شَيْئًا

علی بن عبداللہ ، سفیان، زہری، عبیداللہ ، ام قیس کہتے ہیں کہ میں اپنے بیٹے کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے گئی، عذرہ کی بیماری کی وجہ سے میں نے اس کا تالو دبوایا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ گلا دبا کر کیوں اپنے بچوں کو تکلیف دیتی ہو، تم اس قسط ہندی کو استعمال کرو، اس لئے کہ اس میں سات قسم کی بیماریوں سے شفا ہے، ان میں سے ذات الجنب بھی ہے، عذرہ کی بیماری میں ناک میں ڈالی جائے، میں نے زہری کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ ہم سے دوہی کا بیان کیا ہے، اور باقی پانچ کا بیان نہیں کیا، علی بن عبداللہ کا بیان ہے کہ میں نے سفیان سے کہا کہ معمر أَعْلَقْتُ عَنْه کا لفظ بیان کرتے تھے، انہوں نے کہا کہ معمر کو یاد نہیں رہا، میں نے زہری کے منہ سے (شکر) یاد رکھا ہے کہ وہ اعلقت عنہ کہتے تھے، اور سفیان نے اس لڑکے کی حالت بیان کی کہ انگلیوں سے اس کا تالو دبایا گیا تھا، اور سفیان نے اپنے تالو میں انگلی ڈال کر بتایا، یعنی اپنی انگلی سے اپنے تالو کو اٹھایا اور أَعْلِقُوا عَنْهُ شَيْئًا کا کوئی بھی قائل نہیں۔

Narrated Um Qais:
I went to Allah's Apostle along with a a son of mine whose palate and tonsils I had pressed with my finger as a treatment for a (throat and tonsil) disease. The Prophet said, "Why do you pain your children by pressing their throats! Use Ud Al-Hindi (certain Indian incense) for it cures seven diseases, one of which is pleurisy. It is used as a snuff for treating throat and tonsil disease and it is inserted into one side of the mouth of one suffering from pleurisy."

یہ حدیث شیئر کریں