مرد کا جہاد کرنا حالانکہ اس کے والدین زندہ ہوں ۔
راوی: ابوکریب , محمد بن علاء , عطاء بن سائب , عبداللہ بن عمرو
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِيُّ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَتَی رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي جِئْتُ أُرِيدُ الْجِهَادَ مَعَکَ أَبْتَغِي وَجْهَ اللَّهِ وَالدَّارَ الْآخِرَةَ وَلَقَدْ أَتَيْتُ وَإِنَّ وَالِدَيَّ لَيَبْکِيَانِ قَالَ فَارْجِعْ إِلَيْهِمَا فَأَضْحِکْهُمَا کَمَا أَبْکَيْتَهُمَا
ابوکریب، محمد بن علاء، عطاء بن سائب، حضرت عبداللہ بن عمرو فرماتے ہیں کہ ایک مرد اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میں آپ کی معیت میں جہاد کے ارادہ سے آیا ہوں۔ میرا مقصود رضا الٰہی اور دار آخرت ہے اور جب میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو رہا تھا تو میرے والدین رو رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم ان کے پاس واپس چلے جاؤ اور انہیں اسی طرح خوش کرو جیسے تم نے ان کو رلایا۔
It was narrated that 'Abdullah bin 'Amr said: "A man came to the Messenger of Allah and said: '0 Messenger of Allah, I have come seeking to go out in Jihad with you, seeking thereby the Face of Allah and the Hereafter. I have come even though my parents are weeping.' He said: 'Go back to them and make: them smile as you have made them weep.''' (Hasan)