اس بات کے بیان میں کہ مصنوعی بالوں کا لگانا اور لگوانا اور گودنا اور گدوانا اور پلکوں سے بالوں کا اکھیڑنا اور اکھڑوانا اور دانتوں کو کشادہ کرنا اور اللہ کی بناوٹ میں تبدیلی کرنا سب حرام ہے ۔
راوی: ابوغسان مسمعی محمد بن مثنی معاذ ابن ہشام ابی قتادہ , سعید بن مسیب معاویہ
و حَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَا أَخْبَرَنَا مُعَاذٌ وَهُوَ ابْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّ مُعَاوِيَةَ قَالَ ذَاتَ يَوْمٍ إِنَّکُمْ قَدْ أَحْدَثْتُمْ زِيَّ سَوْئٍ وَإِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الزُّورِ قَالَ وَجَائَ رَجُلٌ بِعَصًا عَلَی رَأْسِهَا خِرْقَةٌ قَالَ مُعَاوِيَةُ أَلَا وَهَذَا الزُّورُ قَالَ قَتَادَةُ يَعْنِي مَا يُکَثِّرُ بِهِ النِّسَائُ أَشْعَارَهُنَّ مِنْ الْخِرَقِ
ابوغسان مسمعی محمد بن مثنی معاذ ابن ہشام ابی قتادہ، سعید بن مسیب، حضرت سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایک دن فرمایا کہ تم نے بہت بُری پوشش اختیار کرلی ہے اور اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جھوٹ (یعنی بالوں میں جوڑلگانے) سے منع کیا ہے راوی کہتے ہیں کہ ایک آدمی ایک ایسی لکڑی لئے ہوئے آیا کہ جس کے سرے پر ایک چیتھڑا لگا ہوا تھا حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ یہ تو جھوٹ ہے حضرت قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ (اس کے معنی بیان کرتے ہوئے) کہتے ہیں کہ عورتیں کپڑے باندھ کر اپنے بالوں کو لمبا کرلیتی ہیں۔
Sa'id b. Musayyib reported that Mu'awiya said one day: Should I narrate to you the evil make-up. Allah's Apostle (may peace be upon him) forbade cheating. It was during that time that a person came with a staff and there was a cloth on its head, whereupon Mu'awiya said: Behold, that is cheating. Qatada said: This implies how women artificially increase their hair with the help of rags.