جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ جنت کی صفات کا بیان ۔ حدیث 442

جنت کے پھلوں کے متعلق

راوی: ابوکریب , یونس بن بکیر , محمد بن اسحاق , یحیی بن عباد بن عبداللہ بن زبیر , عباد , عائشہ , اسماء بن ابی بکر

حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُکَيْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ يَحْيَی بْنِ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ وَذُکِرَ لَهُ سِدْرَةُ الْمُنْتَهَی قَالَ يَسِيرُ الرَّاکِبُ فِي ظِلِّ الْفَنَنِ مِنْهَا مِائَةَ سَنَةٍ أَوْ يَسْتَظِلُّ بِظِلِّهَا مِائَةُ رَاکِبٍ شَکَّ يَحْيَی فِيهَا فِرَاشُ الذَّهَبِ کَأَنَّ ثَمَرَهَا الْقِلَالُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ

ابوکریب، یونس بن بکیر، محمد بن اسحاق، یحیی بن عباد بن عبداللہ بن زبیر، عباد، حضرت عائشہ، حضرت اسماء بن ابی بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سدرة المنتہی کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا سوار اس کی شاخوں کے سائے میں سو سال چل سکتا ہے یا (فرمایا) اس کے سائے میں سو سوار آرام کر سکتے ہیں۔ یحیی کو شک ہے۔ اس کے پتے سونے کے اور پھل مٹکوں کے برابر ہوں گے۔ یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔

Sayyidah Asma bint Abu Bakr (RA) narrated: 'I heard Allah's Messenger (SAW) mention Sidrat ul-Muntaha. He said, “A rider will ride in the shade of its branches for a hundred years.” Or he said, “A hundred riders will take to its shade and ride. Yahya was in doubt. “Its leaves will he of gold, and its fruit like earth- enware jars."

یہ حدیث شیئر کریں