سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 784

جانوروں کی اچھی طرح دیکھ بھال کرنی چاہئے

راوی: موسی بن اسمعیل , مہدی , ابن ابی یعقوب , حسن بن سعد , حسن بن علی , عبداللہ بن جعفر

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا مَهْدِيٌّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي يَعْقُوبَ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ سَعْدٍ مَوْلَی الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ أَرْدَفَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَلْفَهُ ذَاتَ يَوْمٍ فَأَسَرَّ إِلَيَّ حَدِيثًا لَا أُحَدِّثُ بِهِ أَحَدًا مِنْ النَّاسِ وَکَانَ أَحَبُّ مَا اسْتَتَرَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحَاجَتِهِ هَدَفًا أَوْ حَائِشَ نَخْلٍ قَالَ فَدَخَلَ حَائِطًا لِرَجُلٍ مِنْ الْأَنْصَارِ فَإِذَا جَمَلٌ فَلَمَّا رَأَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَنَّ وَذَرَفَتْ عَيْنَاهُ فَأَتَاهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَسَحَ ذِفْرَاهُ فَسَکَتَ فَقَالَ مَنْ رَبُّ هَذَا الْجَمَلِ لِمَنْ هَذَا الْجَمَلُ فَجَائَ فَتًی مِنْ الْأَنْصَارِ فَقَالَ لِي يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ أَفَلَا تَتَّقِي اللَّهَ فِي هَذِهِ الْبَهِيمَةِ الَّتِي مَلَّکَکَ اللَّهُ إِيَّاهَا فَإِنَّهُ شَکَا إِلَيَّ أَنَّکَ تُجِيعُهُ وَتُدْئِبُهُ

موسی بن اسماعیل، مہدی، ابن ابی یعقوب، حسن بن سعد، حسن بن علی، حضرت عبداللہ بن جعفر سے روایت ہے کہ ایک دن جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے (اپنے خچر پر) اپنے ساتھ سوار کرایا اور چپکے سے ایک بات بتائی جو میں کسی کو نہیں بتاؤں گا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قضاء حاجت کی غرض سے چھپنے کے لئے دو طرح کی جگہیں پسند فرماتے تھے ایک اونچی جگہ دوسری گھنے درختوں کی جھنڈ۔ ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک انصاری کے باغ میں تشریف لے گئے وہاں ایک اونٹ نکلا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھ کر رونے کی سی آواز نکالنے لگا اور اس کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس اونٹ کے پاس تشریف لے گئے اور اس کے سر پر ہاتھ پھیرنے لگے پس وہ پر سکون ہو گیا۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ اس اونٹ کا مالک کون ہے؟ اور پکار کر پوچھا کہ یہ اونٹ کس کا ہے یہ سن کر ایک انصاری جوان آیا اور بولا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ اونٹ میرا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے فرمایا کیا تو اس جانور کے بارے میں اللہ تعالیٰ سے نہیں ڈرتا جس کا تجھے اللہ نے مالک بنایا ہے اس نے مجھ سے شکایت کی ہے کہ تو اس کو بھوکا رکھتا ہے اور خدمت لینے میں تھکا دیتا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں