جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ جنت کی صفات کا بیان ۔ حدیث 462

اس بارے میں کہ جنت شدائد سے جبکہ جہنم خواہشات سے پر ہے

راوی: ابوکریب , عبدة بن سلیمان , محمد بن عمرو , ابوسلمة , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَمَّا خَلَقَ اللَّهُ الْجَنَّةَ وَالنَّارَ أَرْسَلَ جِبْرِيلَ إِلَی الْجَنَّةِ فَقَالَ انْظُرْ إِلَيْهَا وَإِلَی مَا أَعْدَدْتُ لِأَهْلِهَا فِيهَا قَالَ فَجَائَهَا وَنَظَرَ إِلَيْهَا وَإِلَی مَا أَعَدَّ اللَّهُ لِأَهْلِهَا فِيهَا قَالَ فَرَجَعَ إِلَيْهِ قَالَ فَوَعِزَّتِکَ لَا يَسْمَعُ بِهَا أَحَدٌ إِلَّا دَخَلَهَا فَأَمَرَ بِهَا فَحُفَّتْ بِالْمَکَارِهِ فَقَالَ ارْجِعْ إِلَيْهَا فَانْظُرْ إِلَی مَا أَعْدَدْتُ لِأَهْلِهَا فِيهَا قَالَ فَرَجَعَ إِلَيْهَا فَإِذَا هِيَ قَدْ حُفَّتْ بِالْمَکَارِهِ فَرَجَعَ إِلَيْهِ فَقَالَ وَعِزَّتِکَ لَقَدْ خِفْتُ أَنْ لَا يَدْخُلَهَا أَحَدٌ قَالَ اذْهَبْ إِلَی النَّارِ فَانْظُرْ إِلَيْهَا وَإِلَی مَا أَعْدَدْتُ لِأَهْلِهَا فِيهَا فَإِذَا هِيَ يَرْکَبُ بَعْضُهَا بَعْضًا فَرَجَعَ إِلَيْهِ فَقَالَ وَعِزَّتِکَ لَا يَسْمَعُ بِهَا أَحَدٌ فَيَدْخُلَهَا فَأَمَرَ بِهَا فَحُفَّتْ بِالشَّهَوَاتِ فَقَالَ ارْجِعْ إِلَيْهَا فَرَجَعَ إِلَيْهَا فَقَالَ وَعِزَّتِکَ لَقَدْ خَشِيتُ أَنْ لَا يَنْجُوَ مِنْهَا أَحَدٌ إِلَّا دَخَلَهَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

ابوکریب، عبدة بن سلیمان، محمد بن عمرو، ابوسلمة، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب اللہ تعالیٰ نے جنت اور دوزخ بنائی تو جبرائیل علیہ السلام کو جنت اور اس میں موجود چیزیں دیکھنے کے لئے بھیجا۔ وہ گئے اور دیکھ کر واپس لوٹے اور عرض کیا اے اللہ تیری عزت کی قسم جو بھی اس کے متعلق سنے گا اس میں داخل ہو جائے گا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اسے تکلیفوں سے گھیرنے کا حکم دیا اور دوبارہ جبرائیل علیہ السلام کو دیکھنے کے لئے بھیجا۔ وہ دیکھ کر واپس آئے اور عرض کیا اے اللہ تیری عزت کی قسم مجھے اندیشہ ہے کہ اس میں کوئی بھی داخل نہ ہو سکے گا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے انہیں حکم دیا کہ اب دوزخ اور اس میں موجود عذاب کو دیکھو۔ انہوں نے دیکھا کہ اس کا ایک حصہ دوسرے حصے پر چڑھا ہوا ہے۔ چنانچہ واپس آئے اور عرض کیا اے اللہ تیری عزت کی قسم ! اس کا حال سننے کے بعد کوئی اس میں داخل نہیں ہوگا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اسے شہوات سے گھیرنے کا حکم دیا اور دوبارہ جبرائیل کو بھیجا۔ اس مرتبہ وہ لوٹے اور عرض کیا اے اللہ تیری عزت کی قسم مجھے اندیشہ ہے کہ اس سے کوئی شخص نجات نہ پا سکے گا اور اس (یعنی جہنم) میں داخل ہو جائے گا۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Abu Hurairah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said; "When Allah created Paradise and Hell, He sent Jibril to paradise, saying, “Look at it and at what I have prepared in it for its inhabitants.” So, he went to it and looked at it and at what Allah had prepared in it for its dwellers. He returned to Him and said, “By Your Might, whosever hears of it will enter it.” He commanded that it should be encircled with hardhisps, and said to him, “Go back to it and look at what I have prepared for its inhabitants in it.” So, he returned to it and saw that it was encircled with difficulties and returned to Allah and said “By Your Might I fear that no one will enter it” He said “Go to hell and look at it and at what I have prepared in it for its dwellers.” He observed that part of it was over-riding other part of it. He returned to Allah and said, “By Your Might, anyone who hears of it will not enter it." Allah ordered that it should be encircled with passions and desires, and it was, and said (to Jibril), “Go back to it.” He went to it and said, “By Your Might, I fear that no one will be able to save himself from it, and will enter it.”

[Ahmed 8406, Abu Dawud 4744, Nisai 3768]

یہ حدیث شیئر کریں