حوروں کی گفتگوں کے متعلق
راوی: ہناد واحمد بن منیع , ابومعاویة , عبدالرحمن بن اسحاق , نعمان بن سعد , علی
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ وَأَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ فِي الْجَنَّةِ لَمُجْتَمَعًا لِلْحُورِ الْعِينِ يُرَفِّعْنَ بِأَصْوَاتٍ لَمْ يَسْمَعْ الْخَلَائِقُ مِثْلَهَا قَالَ يَقُلْنَ نَحْنُ الْخَالِدَاتُ فَلَا نَبِيدُ وَنَحْنُ النَّاعِمَاتُ فَلَا نَبْؤُسُ وَنَحْنُ الرَّاضِيَاتُ فَلَا نَسْخَطُ طُوبَی لِمَنْ کَانَ لَنَا وَکُنَّا لَهُ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي سَعِيدٍ وَأَنَسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثِ عَلِيٍّ حَدِيثٌ غَرِيبٌ
ہناد واحمد بن منیع، ابومعاویة، عبدالرحمن بن اسحاق، نعمان بن سعد، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جنت میں حوریں جمع ہوتی ہیں اور اپنی ایسی آواز بلند کرتی ہیں کہ مخلوق نے کبھی ویسی آواز نہیں سنی اور وہ کہتی ہیں کہ ہم ہمیشہ رہنے والی ہیں جو کبھی فنا نہیں ہوں گی۔ ہم ناز و نعم میں رہنے والی ہیں کبھی کسی چیز کی محتاج نہیں ہوتیں۔ ہم اپنے شوہروں سے راضی رہنے والیاں ہیں کبھی ان سے ناراض نہیں ہوتیں۔ خوش بخت ہے وہ جو ہمارے لئے ہے اور ہم اس کے لئے ہیں۔ اس باب میں حضرت ابوہریرہ، ابوسعید اور انس سے بھی روایت ہے۔ حدیث علی غریب ہے۔
Sayyidina Ali reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “There is a meeting- place in Paradise for its hour is (maidens) with large eyes. They will raise their voices such as the creatures have never heard saying, “We will live for ever and we will never die. We live in blessings and will never grieve. We are pleased (with our husbands) and will never be displeased. Happy are they who are for us and we for them.”
[Ahmed 1342]