جنت کی نہروں کے متعلق
راوی: ابوکریب , وکیع , سفیان , ابوالیقظان , زاذان , ابن عمر ما
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي الْيَقْظَانِ عَنْ زَاذَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةٌ عَلَی کُثْبَانِ الْمِسْکِ أُرَهُ قَالَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَغْبِطُهُمْ الْأَوَّلُونَ وَالْآخِرُونَ رَجُلٌ يُنَادِي بِالصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ فِي کُلِّ يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ وَرَجُلٌ يَؤُمُّ قَوْمًا وَهُمْ بِهِ رَاضُونَ وَعَبْدٌ أَدَّی حَقَّ اللَّهِ وَحَقَّ مَوَالِيهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَأَبُو الْيَقْظَانِ اسْمُهُ عُثْمَانُ بْنُ عُمَيْرٍ وَيُقَالُ ابْنُ قَيْسٍ
ابوکریب، وکیع، سفیان، ابوالیقظان، زاذان، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تین آدمی مشک کے ٹیلوں پر ہوں گے۔ (راوی کہتے ہیں میرا خیال ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قیامت کے دن کا بھی تذکرہ کیا) ان پر پہلے اور بعد والے سب رشک کر رہے ہوں گے۔ (1) مؤذن جو پانچوں نمازوں کے لئے اذان دیتا ہے۔ (2) امام جس سے اس کے مقتدی راضی ہوں (3) ایسا غلام جو اللہ کا حق بھی ادا کرے اور اپنے مالکوں کا بھی۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ہم اسے صرف سفیان ثوری کی روایت سے جانتے ہیں۔ ابویقظان کا نام عثمان بن عمیر ہے انہیں ابن قیس بھی کہا جاتا ہے۔
Sayyidina Ibn Umar (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “Three will be seated on mounds of musk.” The narrator believes that he also said, “On the Day of Resurrection.”“The first and the last will envy them. (They are:)
1. A man who calls to prayer five times every day and night (that is, the mu’azzin).
2. A man who is the imam (leader) of a people and they are pleased with him, and
3. A man who gives the right of Allah and the right of his masters.’
[Ahmed 4799]