ایک جانور پر تین آدمیوں کا سوار ہونا
راوی: ابو صالح , محبوب بن موسی , ابواسحق , عاصم بن سلیمان , عبداللہ بن جعفر
حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ مَحْبُوبُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَقَ الْفَزَارِيُّ عَنْ عَاصِمِ بْنِ سُلَيْمَانَ عَنْ مُوَرِّقٍ يَعْنِي الْعِجْلِيَّ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ اسْتُقْبِلَ بِنَا فَأَيُّنَا اسْتُقْبِلَ أَوَّلًا جَعَلَهُ أَمَامَهُ فَاسْتُقْبِلَ بِي فَحَمَلَنِي أَمَامَهُ ثُمَّ اسْتُقْبِلَ بِحَسَنٍ أَوْ حُسَيْنٍ فَجَعَلَهُ خَلْفَهُ فَدَخَلْنَا الْمَدِينَةَ وَإِنَّا لَکَذَلِکَ
ابو صالح، محبوب بن موسی، ابواسحاق ، عاصم بن سلیمان، حضرت عبداللہ بن جعفر سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس وقت سفر سے واپس آتے تو (ہمارے بڑے) ہم بچوں کو استقبال کے لئے بھیجتے اور ہم میں سے جو پہلے پہنچتا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کو اپنے آگے سواری پر بٹھا لیتے پس میں پہلے پہنچا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے اپنے آگے بٹھا لیا اور اس طرح مدینہ میں داخل ہوئے (یعنی ایک اونٹ پر تین آدمی بیٹھے ہوئے تھے)۔