اللہ کی راہ میں شہادت کی فضیلت
راوی: علی بن محمد , ابومعاویہ , اعمش , عبداللہ بن مرہ , مسروق , عبداللہ بن مسعود
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ فِي قَوْلِهِ وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ قُتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَمْوَاتًا بَلْ أَحْيَائٌ عِنْدَ رَبِّهِمْ يُرْزَقُونَ قَالَ أَمَا إِنَّا سَأَلْنَا عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ أَرْوَاحُهُمْ کَطَيْرٍ خُضْرٍ تَسْرَحُ فِي الْجَنَّةِ فِي أَيِّهَا شَائَتْ ثُمَّ تَأْوِي إِلَی قَنَادِيلَ مُعَلَّقَةٍ بِالْعَرْشِ فَبَيْنَمَا هُمْ کَذَلِکَ إِذْ اطَّلَعَ عَلَيْهِمْ رَبُّکَ اطِّلَاعَةً فَيَقُولُ سَلُونِي مَا شِئْتُمْ قَالُوا رَبَّنَا مَاذَا نَسْأَلُکَ وَنَحْنُ نَسْرَحُ فِي الْجَنَّةِ فِي أَيِّهَا شِئْنَا فَلَمَّا رَأَوْا أَنَّهُمْ لَا يُتْرَکُونَ مِنْ أَنْ يَسْأَلُوا قَالُوا نَسْأَلُکَ أَنْ تَرُدَّ أَرْوَاحَنَا فِي أَجْسَادِنَا إِلَی الدُّنْيَا حَتَّی نُقْتَلَ فِي سَبِيلِکَ فَلَمَّا رَأَی أَنَّهُمْ لَا يَسْأَلُونَ إِلَّا ذَلِکَ تُرِکُوا
علی بن محمد، ابومعاویہ، اعمش، عبداللہ بن مرہ، مسروق، حضرت عبداللہ بن مسعود ارشاد الٰہی (وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِيْنَ قُتِلُوْا فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ اَمْوَاتًا بَلْ اَحْيَا ءٌ عِنْدَ رَبِّھِمْ يُرْزَقُوْنَ) 3۔ آل عمران : 169) جو لوگ اللہ کے راستہ میں شہید کر دئیے جائیں انہیں ہرگز مردہ خیال مت کرنا بلکہ وہ زندہ ہیں اپنے رب کے پاس رزق دئیے جاتے ہیں ۔ اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں غور سے سنو ہم نے اس آیت کے بارے میں دریافت کیا تو آپ نے فرمایا شہداء کی روحیں سبز پرندوں کی مانند جنت میں جہاں چاہتی ہیں چرتی پھرتی ہیں پھر رات کو عرش سے متعلق قندیلوں میں بسیرا کرتی ہیں۔ ایک بار وہ اسی حالت میں تھیں کہ اللہ رب العزت ان کی طرف خوب متوجہ ہوئے اور فرمایا مجھ سے جو چاہو مانگ لو ان روحوں نے عرض کیا اے ہمارے پروردگار ! ہم آپ سے کیا مانگیں حالانکہ ہم جنت میں جہاں چاہتی ہیں چرتی پھرتی ہیں۔ جب انہوں نے یہ دیکھا کہ کچھ مانگے بغیر انہیں چھوڑا نہ جائے گا (اور مانگے بغیر کوئی چارہ نہیں) تو عرض کیا ہم آپ سے یہ سوال کرتی ہیں کہ ہم (روحوں کو) ہمارے جسموں میں داخل کر کے دوبارہ دنیا بھیج دیں تاکہ پھر آپ کی راہ میں لذت شہادت سے متمتع ہوں جب اللہ نے دیکھا کہ ان کی صرف یہی خواہش ہے (جو قانون الٰہی کے لحاظ سے پوری نہیں کی جاسکتی) تو ان کو ان کے حال پر چھوڑ دیا۔
It was narrated from 'Abdullah concerning the Verse: "Think not of those as dead who are killed in the way of Allah. Nay, they are alive, with their Lord, and they have provision that he said: "We asked about that and (the Prophet P.B.U.H ) said: 'Their souls are like green birds that fly wherever they wish in Paradise, then they corne back to lamps suspended from the Throne. While they were like that, your Lord looked at them and said, "Ask me for whatever you want." They said: "0 Lord, what should we ask You for when we can fly wherever we wish in Paradise?" When they saw that they would not be left alone until they had asked for something, they said: "We ask You to return our souls to our bodies in the
world so that we may fight for Your sake (again)." When He saw that they would not ask for anything but that, they were left alone.''' (Sahih)