منتر پڑھنے میں چند بکریوں کی شرط لگانے کا بیان
راوی: سیدان بن مضارب , ابومحمد باہلی , ابومعشر بصری , یوسف بن یزید براء , عبیداللہ بن اخنس , ابومالک , ابن ابی ملیکہ , ابن عباس
حَدَّثَنِي سِيدَانُ بْنُ مُضَارِبٍ أَبُو مُحَمَّدٍ الْبَاهِلِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو مَعْشَرٍ الْبَصْرِيُّ هُوَ صَدُوقٌ يُوسُفُ بْنُ يَزِيدَ الْبَرَّائُ قَالَ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ الْأَخْنَسِ أَبُو مَالِکٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ نَفَرًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرُّوا بِمَائٍ فِيهِمْ لَدِيغٌ أَوْ سَلِيمٌ فَعَرَضَ لَهُمْ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْمَائِ فَقَالَ هَلْ فِيکُمْ مِنْ رَاقٍ إِنَّ فِي الْمَائِ رَجُلًا لَدِيغًا أَوْ سَلِيمًا فَانْطَلَقَ رَجُلٌ مِنْهُمْ فَقَرَأَ بِفَاتِحَةِ الْکِتَابِ عَلَی شَائٍ فَبَرَأَ فَجَائَ بِالشَّائِ إِلَی أَصْحَابِهِ فَکَرِهُوا ذَلِکَ وَقَالُوا أَخَذْتَ عَلَی کِتَابِ اللَّهِ أَجْرًا حَتَّی قَدِمُوا الْمَدِينَةَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَخَذَ عَلَی کِتَابِ اللَّهِ أَجْرًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَحَقَّ مَا أَخَذْتُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا کِتَابُ اللَّهِ
سیدان بن مضارب، ابومحمد باہلی، ابومعشر بصری، یوسف بن یزید براء، عبیداللہ بن اخنس، ابومالک، ابن ابی ملیکہ، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے چند آدمی پانی کے رہنے والوں کے پاس سے گذرے جن میں سے ایک شخص کو سانپ کا کاٹا ہوا تھا (لدیغ یا سلیم کا لفظ بیان کیا) پانی کے رہنے والوں میں سے ایک آدمی ان صحابہ کے پاس پہنچا اور کہا تم میں سے کوئی شخص جھاڑنے والا ہے، پانی میں ایک شخص سانپ یا بچھو کا کاٹا ہوا ہے (سانپ کے کاٹے ہوئے کے لئے لدیغ یا سلیم کا لفظ بیان کیا) ایک صحابی گئے اور بکریوں کی شرط پر سورت فاتحہ پڑھی، تو وہ آدمی اچھا ہوگیا اور صحابہ کے پاس بکریاں لے کر آئے لیکن ان لوگوں نے اسے مکروہ سمجھا اور کہنے لگے کہ تو نے کتاب اللہ پر اجرت لی، یہاں تک کہ وہ لوگ مدینہ پہنچے تو ان لوگوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! انہوں نے کتاب اللہ پراجرت لی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جن چیزوں پر اجرت لینی جائز ہے ان میں سب سے مستحق کتاب اللہ ہے۔
Narrated Ibn 'Abbas:
Some of the companions of the Prophet passed by some people staying at a place where there was water, and one of those people had been stung by a scorpion. A man from those staying near the water, came and said to the companions of the Prophet, "Is there anyone among you who can do Ruqya as near the water there is a person who has been stung by a scorpion." So one of the Prophet's companions went to him and recited Surat-al-Fatiha for a sheep as his fees. The patient got cured and the man brought the sheep to his companions who disliked that and said, "You have taken wages for reciting Allah's Book." When they arrived at Medina, they said, ' O Allah's Apostle! (This person) has taken wages for reciting Allah's Book" On that Allah's Apostle said, "You are most entitled to take wages for doing a Ruqya with Allah's Book."