جب مسافر کھجور کے درختوں یا دودھ والے جانوروں پر گذرے تو کھجور کھالے اور دودھ پی لے اگرچہ مالک کی اجازت نہ ہو
راوی: عبیداللہ بن معاذ , شعبہ , ابوبشر , عباد بن شرحبیل
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ عَبَّادِ بْنِ شُرَحْبِيلَ قَالَ أَصَابَتْنِي سَنَةٌ فَدَخَلْتُ حَائِطًا مِنْ حِيطَانِ الْمَدِينَةِ فَفَرَکْتُ سُنْبُلًا فَأَکَلْتُ وَحَمَلْتُ فِي ثَوْبِي فَجَائَ صَاحِبُهُ فَضَرَبَنِي وَأَخَذَ ثَوْبِي فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ مَا عَلَّمْتَ إِذْ کَانَ جَاهِلًا وَلَا أَطْعَمْتَ إِذْ کَانَ جَائِعًا أَوْ قَالَ سَاغِبًا وَأَمَرَهُ فَرَدَّ عَلَيَّ ثَوْبِي وَأَعْطَانِي وَسْقًا أَوْ نِصْفَ وَسْقٍ مِنْ طَعَامٍ ِ
عبیداللہ بن معاذ، شعبہ، ابوبشر، حضرت عباد بن شرحبیل سے روایت ہے کہ مجھے قحط نے ستایا تو میں مدینہ کے ایک باغ میں گیا اور ایک شاخ کو مسل کر میں نے کھالیا اور کچھ اپنے کپڑے میں باندھ لیا اتنے میں باغ کا مالک آگیا اس نے مجھے مارا اور میرا کپڑا بھی چھین لیا میں (اس کی شکایت لیکر) جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس گیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے باغ والے سے فرمایا یہ نادان تھا تو نے اس کو مسئلہ نہ بتایا اور یہ بھوکا تھا تو نے اس کو نہ کھلایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو اس نے میرا کپڑا بھی واپس کر دیا اور مزید ایک وسق یا نصف وسق اناج دیا۔
Narrated Abbad ibn Shurahbil:
I suffered from drought; so I entered a garden of Medina, and rubbed an ear-corn. I ate and carried in my garment. Then its master came, he beat me and took my garment. He came to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) who said to him: You did not teach him if he was ignorant; and you did not feed him if he was hungry. He ordered him, so he returned my garment to me, and gave me one or half a wasq (sixty or thirty sa's) of corn.