جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ ایمان کا بیان ۔ حدیث 533

کوئی زانی زنا کرتے ہوئے حامل ایمان نہیں رہتا

راوی: احمد بن منیع , عبیدة بن حمید , اعمش , ابوصالح , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَزْنِي الزَّانِي حِينَ يَزْنِي وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَلَا يَسْرِقُ السَّارِقُ حِينَ يَسْرِقُ وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَلَکِنَّ التَّوْبَةَ مَعْرُوضَةٌ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَعَائِشَةَ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَی قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا زَنَی الْعَبْدُ خَرَجَ مِنْهُ الْإِيمَانُ فَکَانَ فَوْقَ رَأْسِهِ کَالظُّلَّةِ فَإِذَا خَرَجَ مِنْ ذَلِکَ الْعَمَلِ عَادَ إِلَيْهِ الْإِيمَانُ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ أَنَّهُ قَالَ فِي هَذَا خَرَجَ مِنْ الْإِيمَانِ إِلَی الْإِسْلَامِ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ فِي الزِّنَا وَالسَّرِقَةِ مَنْ أَصَابَ مِنْ ذَلِکَ شَيْئًا فَأُقِيمَ عَلَيْهِ الْحَدُّ فَهُوَ کَفَّارَةُ ذَنْبِهِ وَمَنْ أَصَابَ مِنْ ذَلِکَ شَيْئًا فَسَتَرَ اللَّهُ عَلَيْهِ فَهُوَ إِلَی اللَّهِ إِنْ شَائَ عَذَّبَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَإِنْ شَائَ غَفَرَ لَهُ رَوَی ذَلِکَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ وَعُبَادَةُ بْنُ الصَّامِتِ وَخُزَيْمَةُ بْنُ ثَابِتٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

احمد بن منیع، عبیدة بن حمید، اعمش، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کوئی زانی مومن ہونے کی حالت میں زنا نہیں کرتا اور کوئی چور مومن ہوتے ہوئے چوری نہیں کرتا لیکن توبہ قبول ہوتی ہے۔ اس باب میں حضرت ابن عباس، عائشہ، عبداللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے بھی روایت ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث اس سند سے حسن صحیح غریب ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے منقول ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب کوئی بندہ زنا کرتا ہے تو ایمان اس کے دل سے نکل جاتا ہے اور اس پر سائے کی طرح رہتا ہے جب وہ اس گناہ سے نکلتا ہے تو ایمان واپس لوٹ آتا ہے۔ ابوجعفر محمد بن علی فرماتے ہیں کہ اس حدیث سے مراد زانی کا ایمان سے اسلام کی طرف جانا ہے۔ متعدد طریق سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زنا اور چوری کے بارے میں فرمایا کہ جو آدمی ان میں سے کسی کا ارتکاب کرے (یعنی زنا یا چور) پھر اس پر حد قائم کی جائے تو وہ (حد) اس کے گناہ کا کفارہ ہے۔ اور جس نے یہ گناہ کیا (یعنی زنا یا چوری) پھر اللہ تعالیٰ نے اس کی پردہ پوشی فرمائی تو یہ اللہ تعالیٰ کے سپرد ہے چاہے تو اس کو عذاب دے اور اگر چاہے تو بخش دے۔ یہ حدیث حضرت علی بن ابی طالب، عبادہ بن صامت اور خزیمہ بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہم بھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں۔

Sayyidina Abu Huraira (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “No adulterer commits adultery while he is a believer, and no thief commits theft while he is a believer, but repentance is accepted.”

[Bukhari 2475]

یہ حدیث شیئر کریں