قیدیوں کوفدیہ دے کر چھڑانا۔
راوی: علی بن محمد , محمد بن اسماعیل , وکیع , عکرمہ بن عمار , ایاس بن سلمہ بن اکوع
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ عِکْرِمَةَ بْنِ عَمَّارٍ عَنْ إِيَاسِ بْنِ سَلَمَةَ بْنِ الْأَکْوَعِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ غَزَوْنَا مَعَ أَبِي بَکْرٍ هَوَازِنَ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَفَّلَنِي جَارِيَةً مِنْ بَنِي فَزَارَةَ مِنْ أَجْمَلِ الْعَرَبِ عَلَيْهَا قَشْعٌ لَهَا فَمَا کَشَفْتُ لَهَا عَنْ ثَوْبٍ حَتَّی أَتَيْتُ الْمَدِينَةَ فَلَقِيَنِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي السُّوقِ فَقَالَ لِلَّهِ أَبُوکَ هَبْهَا لِي فَوَهَبْتُهَا لَهُ فَبَعَثَ بِهَا فَفَادَی بِهَا أُسَارَی مِنْ أُسَارَی الْمُسْلِمِينَ کَانُوا بِمَکَّةَ
علی بن محمد، محمد بن اسماعیل، وکیع، عکرمہ بن عمار، ایاس بن سلمہ بن اکوع فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں ہم نے ابوبکر کی معیت میں ہوازن سے جنگ کی۔ ابوبکر نے مجھے بطور انعام بنوفزارہ کی ایک لڑکی دی جو عرب کی حسین وجمیل لڑکی تھی اس نے پوستین پہن رکھی تھی میں نے اس کا کپڑا بھی نہ کھولا تھا کہ مدینہ پہنچا تو نبی مجھے بازار میں ملے فرمایا تیرا باپ بزرگ تھا (کہ تجھ سی کریم اولاد ملی) یہ لڑکی مجھے دیدے۔ میں نے وہ لڑکی آپ کو ہبہ کر دی۔ آپ نے اسے بھیج دیا اور اس کے بدلہ بہت سے مسلمان جو مکہ میں قید تھے چھڑوالئے ۔
It was narrated from Ayas bin Salamah bin Akwa' that his father said: "We attacked,Hawaz in at the time of the Messenger of Allah P.B.U.H with Abu Bakr. He awarded me a slave girl from Banu Fazarah, among the most beautiful of the Arabs, who was wearing an animal skin of hers. I did not divest her of her clothing until I reached AI-Madinah. Then the Prophet P.B.U.H met me in the marketplace, and said: 'By Allah, give her to me.' So I gave her to him, and he sent her as a ransom for some of the Muslim prisoners who were in Makkah." (Sahih)