کیا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وصیت فرمائی تھی؟
راوی: جعفر بن محمد بن ہذیل و احمد بن یوسف , عاصم بن یوسف , حسن بن عیاش , اعمش , ابراہیم , اسود , عائشہ
أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْهُذَيْلِ وَأَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ قَالَا حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ يُوسُفَ قَالَ حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا تَرَکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دِرْهَمًا وَلَا دِينَارًا وَلَا شَاةً وَلَا بَعِيرًا وَلَا أَوْصَی لَمْ يَذْکُرْ جَعْفَرٌ دِينَارًا وَلَا دِرْهَمًا
جعفر بن محمد بن ہذیل و احمد بن یوسف، عاصم بن یوسف، حسن بن عیاش، اعمش، ابراہیم، اسود، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہ تو کوئی دینار چھوڑا نہ درہم نہ بکری اور نہ اونٹ نیز آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کوئی وصیت نہیں فرمائی۔
It was narrated that ‘Aishah said: “They say that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم made a will concerning ‘All, may Allah be pleased with him. But he called for a vessel in which to urinate, then he , went limp without me realizing it. So to whom did he leave a will?” (Sahih)