سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 1030

بیعت پوری کرنا۔

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , علی بن محمد , احمد بن سنان , ابومعاویہ , اعمش , ابوصالح , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ وَأَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةٌ لَا يُکَلِّمُهُمْ اللَّهُ وَلَا يَنْظُرُ إِلَيْهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يُزَکِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ رَجُلٌ عَلَی فَضْلِ مَائٍ بِالْفَلَاةِ يَمْنَعُهُ مِنْ ابْنِ السَّبِيلِ وَرَجُلٌ بَايَعَ رَجُلًا بِسِلْعَةٍ بَعْدَ الْعَصْرِ فَحَلَفَ بِاللَّهِ لَأَخَذَهَا بِکَذَا وَکَذَا فَصَدَّقَهُ وَهُوَ عَلَی غَيْرِ ذَلِکَ وَرَجُلٌ بَايَعَ إِمَامًا لَا يُبَايِعُهُ إِلَّا لِدُنْيَا فَإِنْ أَعْطَاهُ مِنْهَا وَفَی لَهُ وَإِنْ لَمْ يُعْطِهِ مِنْهَا لَمْ يَفِ لَهُ

ابوبکر بن ابی شیبہ، علی بن محمد، احمد بن سنان، ابومعاویہ، اعمش، ابوصالح، ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تین اشخاص ایسے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان سے کلام نہ فرمائیں گے نہ ان کی طرف نظر (رحمت) فرمائیں گے اور ان کو دردناک عذاب ہوگا۔ ایک وہ مرد جس کے پاس بے آب وگیا صحرا میں ضرورت سے زائد پانی ہو اور وہ مسافر کو پانی نہ دے دوسرے وہ مرد جو عصر کے بعد کوئی چیز فروخت کرے اور یہ قسم اٹھائے کہ واللہ میں نے اسے اتنے میں خریدا ہے (اس قسم کی وجہ سے) خریدار اس کو سچا سمجھ لے حالانکہ وہ سچا نہ ہو تیسرے وہ مرد جو کسی امام (حکمران یا امیر) سے بیعت کرے اس کی بیعت محض دنیا کی خاطر ہو کہ اگر امام اس کو کچھ دینار دے دے تو بیعت پوری کرے اور اگر دینار نہ دے تو بیعت پوری نہ کرے ۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "There are three to whom Allah will not speak on the Day of Resurrection, nor will He look at them nor purify them, and theirs will be a painful torment: A man who has surplus water in the
desert and withholds it from a wayfarer; a man who sells a man his product after 'Asr, swearing by Allah that he bought it for Such and such a price, and the other believes him, but that is not the case; and a man who gives his fledge to a ruler, only doing so Or the purpose of worldly gain, and if he is given something he fills it, but if he is not given anything he does not fulfill it." (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں