موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب الجہاد کے بیان میں ۔ حدیث 909

کونسی بات اللہ کے راستے میں بری ہے

راوی:

عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ کَانَ يَحْمِلُ فِي الْعَامِ الْوَاحِدِ عَلَی أَرْبَعِينَ أَلْفِ بَعِيرٍ يَحْمِلُ الرَّجُلَ إِلَی الشَّامِ عَلَی بَعِيرٍ وَيَحْمِلُ الرَّجُلَيْنِ إِلَی الْعِرَاقِ عَلَی بَعِيرٍ فَجَائَهُ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْعِرَاقِ فَقَالَ احْمِلْنِي وَسُحَيْمًا فَقَالَ لَهُ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ نَشَدْتُکَ اللَّهَ أَسُحَيْمٌ زِقٌّ قَالَ لَهُ نَعَمْ

یحیی بن سعید سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب ایک برس میں چالیس ہزار اونٹ بھیجتے تھے شام کے جانے والوں کو فی آدمی ایک ایک اونٹ دیتے اور عراق کے جانے والوں کو دو آدمیوں میں ایک اونٹ دیتے تھے ایک شخص عراق کا رہنے والا آیا اور حضرت عمر سے بولا کہ مجھ کو اور سحیم کو ایک اونٹ دیجئے حضرت عمر نے فرمایا میں تجھ کو دیتا ہوں اللہ کی قسم سے تیری مراد کد ہے وہ بولا ہاں ۔

Yahya related to me from Malik from Yahya ibn Said that Umar ibn al-Khattab in one year gave 40,000 camels as mounts. Sometimes he would give one man a camel to himself. Sometimes he would give one camel between two men to take them to Iraq. A man from Iraq came to him and said, "Give Suhaym and I a mount.''Umar ibn al-Khattab said to him,"l demand from you, by Allah!, is Suhaym a water skin?" He said, "Yes."

یہ حدیث شیئر کریں