اگر کوئی مسلمان کافروں کی طرف سے مسلمانوں کی جاسوسی کرے
راوی: وہب بن بقیہ , خالد , حصین , سعد بن عبیدہ , ابوعبدالرحمن , سلمی دوسری سند کے ساتھی علی
حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ عَنْ خَالِدٍ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ عَنْ عَلِيٍّ بِهَذِهِ الْقِصَّةِ قَالَ انْطَلَقَ حَاطِبٌ فَکَتَبَ إِلَی أَهْلِ مَکَّةَ أَنَّ مُحَمَّدًا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ سَارَ إِلَيْکُمْ وَقَالَ فِيهِ قَالَتْ مَا مَعِي کِتَابٌ فَانْتَحَيْنَاهَا فَمَا وَجَدْنَا مَعَهَا کِتَابًا فَقَالَ عَلِيٌّ وَالَّذِي يُحْلَفُ بِهِ لَأَقْتُلَنَّکِ أَوْ لَتُخْرِجِنَّ الْکِتَابَ وَسَاقَ الْحَدِيثَ
وہب بن بقیہ، خالد، حصین، سعد بن عبیدہ، ابوعبدالرحمن، سلمی ایک دوسری سند کے ساتھ بھی حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہ قصہ مذکور ہے اس میں ہے کہ حاطب بن ابی بلتعہ نے اہل مکہ کو لکھا کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تمہارے اوپر حملہ آور ہونے والے ہیں نیز اس روایت میں یہ بھی ہے کہ عورت نے کہا میرے پاس کوئی خط نہیں ہے تو ہم نے اس کا اونٹ بٹھا کر اس کی تلاشی لی مگر کچھ نہ ملا۔ مگر میں نے کہا (جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان جھوٹ نہیں ہو سکتا اس لئے) اس ذات کی قسم جس کی قسم کھائی جاتی ہے تُو یا تو خط نکال کر ہمارے حوالہ کر دے ورنہ میں تجھ کو قتل کر ڈالوں گا اس کے بعد راوی نے پورا قصہ ذکر کیا۔