صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 775

دھاری دار کناری دار چادروں اور شملہ کا بیان، خباب نے بیان کیا کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں مرض کی شکایت کے لئے گئے تو آپ ایک دھاری دار چادر کا تکیہ لگائے ہوئے تھے

راوی: قتیبہ بن سعید , یعقوب بن عبدالرحمن , ابوحازم , سہل بن سعد

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ جَائَتْ امْرَأَةٌ بِبُرْدَةٍ قَالَ سَهْلٌ هَلْ تَدْرِي مَا الْبُرْدَةُ قَالَ نَعَمْ هِيَ الشَّمْلَةُ مَنْسُوجٌ فِي حَاشِيَتِهَا قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي نَسَجْتُ هَذِهِ بِيَدِي أَکْسُوکَهَا فَأَخَذَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحْتَاجًا إِلَيْهَا فَخَرَجَ إِلَيْنَا وَإِنَّهَا لَإِزَارُهُ فَجَسَّهَا رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ اکْسُنِيهَا قَالَ نَعَمْ فَجَلَسَ مَا شَائَ اللَّهُ فِي الْمَجْلِسِ ثُمَّ رَجَعَ فَطَوَاهَا ثُمَّ أَرْسَلَ بِهَا إِلَيْهِ فَقَالَ لَهُ الْقَوْمُ مَا أَحْسَنْتَ سَأَلْتَهَا إِيَّاهُ وَقَدْ عَرَفْتَ أَنَّهُ لَا يَرُدُّ سَائِلًا فَقَالَ الرَّجُلُ وَاللَّهِ مَا سَأَلْتُهَا إِلَّا لِتَکُونَ کَفَنِي يَوْمَ أَمُوتُ قَالَ سَهْلٌ فَکَانَتْ کَفَنَهُ

قتیبہ بن سعید، یعقوب بن عبدالرحمن، ابوحازم ، سہل بن سعد کہتے ہیں کہ ایک عورت بردہ لے کر آئی، سہل نے پوچھا تم جانتے ہو کہ بردہ کیا چیز ہے، انہوں نے کہا ہاں، بردہ وہ چادر ہے جس کے کناری (جھالر) بنی ہو، اس عورت نے عرض کیا یا رسول اللہ! میں نے اس کو اپنے ہاتھ سے بنا ہے تاکہ آپ کو پہناؤں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ چادر لے لی اور اس کی آپ کو ضرورت بھی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس اس حال میں تشریف لائے کہ اس کا تہہ بند باندھے ہوئے تھے، قوم میں سے ایک شخص نے اس کو چھوا اور عرض کیا یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ ہمیں پہننے کو دے دیجئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اچھا، پھر اس مجلس میں بیٹھے رہے، جب تک کہ اللہ تعالیٰ نے چاہا، پھر واپس تشریف لے گئے اور وہ چادر لپیٹ کر اس آدمی کے پاس بھیج دی، اس آدمی سے لوگوں نے کہا تو نے اچھا نہیں کیا کہ آپ سے سوال کیا، حالانکہ تو جانتا ہے کہ آپ کسی سائل کو رد نہیں فرماتے، اس آدمی نے کہا واللہ میں نے تو اس لئے مانگاہے کہ جب میں مرجاؤں تو میرا کفن بنے، سہل نے بیان کیا کہ وہ چادر اس کے کفن میں دے دی گئی۔

Narrated Abu Hazim:
Shahl bin Sad said, "A lady came with a Burda. Sahl then asked (the people), "Do you know what Burda is?" Somebody said, "Yes. it is a Shamla with a woven border." Sahl added, "The lady said, 'O Allah's Apostle! I have knitted this (Burda) with my own hands for you to wear it." Allah's Apostle took it and he was in need of it. Allah's Apostle came out to us and he was wearing it as an Izar. A man from the people felt it and said, 'O Allah's Apostle! Give it to me to wear.' The Prophet s said, 'Yes.' Then he sat there for some time (and when he went to his house), he folded it and sent it to him. The people said to that man, 'You have not done a right thing. You asked him for it, though you know that he does not put down anybody's request.' The man said, 'By Allah! I have only asked him so that it may be my shroud when I die." Sahl added, "Late it was his shroud."

یہ حدیث شیئر کریں