ریشم کا پہننا اور مردوں کے لئے اس کا بچھانا اور وہ مقدار جو جائز ہے
راوی: آدم , شعبہ , قتادہ
حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عُثْمَانَ النَّهْدِيَّ أَتَانَا کِتَابُ عُمَرَ وَنَحْنُ مَعَ عُتْبَةَ بْنِ فَرْقَدٍ بِأَذْرَبِيجَانَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الْحَرِيرِ إِلَّا هَکَذَا وَأَشَارَ بِإِصْبَعَيْهِ اللَّتَيْنِ تَلِيَانِ الْإِبْهَامَ قَالَ فِيمَا عَلِمْنَا أَنَّهُ يَعْنِي الْأَعْلَامَ
آدم، شعبہ، قتادہ کا بیان ہے کہ میں نے ابوعثمان نہدی کو کہتے ہوئی سنا کہ میرے پاس حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا خط آیا، اس وقت ہم عتبہ بن فرقد کے پاس آذر بائیجان میں تھے (اس میں لکھا تھا) کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشم سے منع فرمایا: مگر اس قدر (جائز ہے) اور انگوٹھے کے پاس والی دونوں انگلیوں کے ذریعہ اشارہ کرتے ہوئے بتایا، راوی کا بیان ہے کہ مجھے جہاں تک علم ہے اس سے ان کا مقصد بیل بوٹے تھے۔
Narrated Aba 'Uthman An-Nahdi:
While we were with 'Utba bin Farqad at Adharbijan, there came 'Umar's letter indicating that Allah's Apostle had forbidden the use of silk except this much, then he pointed with his index and middle fingers. To our knowledge, by that he meant embroidery.