درخت اور پتھر کے سلام کرنے کا معجزہ
راوی:
وعن علي بن أبي طالب رضي الله عنه قال كنت مع النبي صلى الله عليه و سلم بمكة فخرجنا في بعض نواحيها فما استقبله جبل ولا شجر إلا وهو يقول : السلام عليك يا رسول الله . رواه الترمذي والدارمي
" اور حضرت علی ابن ابی طالب کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مکہ میں تھا ( ایک دن ) جب ہم مکہ کے نواح میں ایک طرف گئے تو جو بھی پہاڑ ( یعنی پتھر ) اور درخت سامنے آیا اس نے کہا : السلام علیک یا رسول اللہ !" ( ترمذی والدارمی )
تشریح :
زیادہ صحیح تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ جو بھی پتھر اور درخت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کرتا تھا اس کی آواز حضرت علی بھی سنتے تھے اس اعتبار سے واقعہ معجزہ اور کرامت دونوں کی ظاہر کرتا ہے ، معجزہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی نسبت سے اور کرامت حضرت علی کی نسبت سے ۔ تا ہم یہ احتمال بھی ہے کہ ان کے سلام کرنے کی آواز خود حضرت علی نے نہیں سنی تھی بلکہ ان کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے بتایا تھا ۔