معراج سے متعلق ایک اور معجزہ
راوی:
وعن بريدة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " لما انتهينا إلى بيت المقدس قال جبريل بأصبعه فخرق بها الحجر فشد به البراق " . رواه الترمذي
" اور حضرت بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ( معراج کی رات میں ) جب ہم بیت المقدس پہنچے تو حضرت جبرائیل علیہ السلام نے اپنی انگلی سے اشارہ کیا اور اس اشارہ کے ذریعہ پتھر میں سوارخ ہوگیا ، اور پھر ( میں نے یا حضرت جبرائیل علیہ السلام نے ) اس سوراخ کئے ہوئے پتھر سے براق کو باندھا ۔ " ( ترمذی )
تشریح :
باب المعراج میں حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی یہ روایت گزری ہے کہ براق کو اس حلقہ سے باندھا جس سے تمام ابنیاء علیہم السلام ( اپنے براق ) باندھتے تھے، پس اس روایت اور اس روایت کے درمیان بظاہر جو تضاد نظر آتا ہے اس کو رفع کرنے کے لئے شارحین نے لکھا ہے کہ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ والی روایت میں " حلقہ " سے مراد شاید وہ جگہ ہوگی، جہاں حلقہ ( سوراخ ) تھا اور پھر بند ہوگیا تھا ، شب معراج میں حضرت جبرائیل علیہ السلام نے اپنی انگلی سے اشارہ کر کے اسی بند سوراخ کو کھولا ہوگا ، دونوں روایتوں میں بس فرق یہ ہے کہ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت میں تو حلقہ ( سوراخ ) کھولنے کا ذکر نہیں کیا گیا ہے اور یہاں حضرت بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت میں اس کا ذکر کیا گیا ہے ۔