صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 806

عورتوں کے لئے ریشمی کپڑے پہننے کا بیان

راوی: موسی بن اسماعیل , جویریہ , نافع , عبداللہ کہتے ہیں کہ عمر

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ حَدَّثَنِي جُوَيْرِيَةُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ رَأَی حُلَّةَ سِيَرَائَ تُبَاعُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوْ ابْتَعْتَهَا تَلْبَسُهَا لِلْوَفْدِ إِذَا أَتَوْکَ وَالْجُمُعَةِ قَالَ إِنَّمَا يَلْبَسُ هَذِهِ مَنْ لَا خَلَاقَ لَهُ وَأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ بَعْدَ ذَلِکَ إِلَی عُمَرَ حُلَّةَ سِيَرَائَ حَرِيرٍ کَسَاهَا إِيَّاهُ فَقَالَ عُمَرُ کَسَوْتَنِيهَا وَقَدْ سَمِعْتُکَ تَقُولُ فِيهَا مَا قُلْتَ فَقَالَ إِنَّمَا بَعَثْتُ إِلَيْکَ لِتَبِيعَهَا أَوْ تَکْسُوَهَا

موسی بن اسماعیل، جویریہ، نافع، عبداللہ کہتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایک سرخ ریشمی حلہ بکتا ہوا دیکھا تو انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ کاش! آپ اسے خرید لیتے تاکہ وفد کے آنے کے وقت اور جمعہ کے دن آپ اس کو پہنتے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسے وہی پہنتا ہے جس کا (آخرت میں) کوئی حصہ نہیں، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشم کا ایک سرخ حلہ پہننے کو بھیجا تو حضرت عمر رضی اللہ نے عرض کیا آپ نے مجھے یہ پہننے کے لئے بھیجا ہے حالانکہ میں اس کے متعلق وہ سن چکا ہوں، جو آپ فرماچکے ہیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے تمہیں اس لئے بھیجا ہے کہ اس کو بیچ دو یا کسی کو پہنادو۔

Narrated Abdullah bin Umar:
'Umar saw a silk suit being sold, so he said, "O Allah's Apostle! Why don't you buy it so that you may wear it when delegates come to you, and also on Fridays?" The Prophet said, "This is worn only by him who has no share in the Hereafter." Afterwards the Prophet sent to 'Umar a silk suit suitable for wearing. 'Umar said to the Prophet, "You have given it to me to wear, yet I have heard you saying about it what you said?" The Prophet said, "I sent it to you so that you might either sell it or give it to somebody else to wear."

یہ حدیث شیئر کریں