جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ علم کا بیان ۔ حدیث 584

اس شخص کے بارے میں جس نے ہدایت کی طرف بلایا اور لوگوں نے اس کی تابعداری کی

راوی: علی بن حجر , اسماعیل بن جعفر , علاء بن عبدالرحمن , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ دَعَا إِلَی هُدًی کَانَ لَهُ مِنْ الْأَجْرِ مِثْلُ أُجُورِ مَنْ يَتَّبِعُهُ لَا يَنْقُصُ ذَلِکَ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْئًا وَمَنْ دَعَا إِلَی ضَلَالَةٍ کَانَ عَلَيْهِ مِنْ الْإِثْمِ مِثْلُ آثَامِ مَنْ يَتَّبِعُهُ لَا يَنْقُصُ ذَلِکَ مِنْ آثَامِهِمْ شَيْئًا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

علی بن حجر، اسماعیل بن جعفر، علاء بن عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے لوگوں کو ہدایت کی طرف بلایا اس کے لئے اس راستے پر چلنے والوں کی مثل ثواب ہے۔ اور اس سے ان کے ثواب میں سے کچھ بھی کم نہ ہوگا اور جس نے گناہ کی دعوت دی اس کے لئے بھی اتنا گناہ ہے جتنا اس کی اتباع کرنے والوں پر اور اس میں بھی ان کے گناہ میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Abu Huraira (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “One who invites people to guidance will get a reward like the rewards of those who follow him without anything being taken away from their rewards. And he who invites to a wrong0 will get a sin like the sins of those who obey him without their sins being diminished in any way.”

[Ahmed 9171,Muslim 2674,Abu Dawud 4609,Ibn Majah 206]

یہ حدیث شیئر کریں