جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ علم کا بیان ۔ حدیث 589

سنت پر عمل اور بدعت سے اجتناب کے بارے میں

راوی: مسلم بن خاتم انصاری بصری , محمد بن عبداللہ انصاری , عبداللہ انصاری , علی بن زید , سعید بن مسیب , انس بن مالک

حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ حَاتِمٍ الْأَنْصَارِيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا بُنَيَّ إِنْ قَدَرْتَ أَنْ تُصْبِحَ وَتُمْسِيَ لَيْسَ فِي قَلْبِکَ غِشٌّ لِأَحَدٍ فَافْعَلْ ثُمَّ قَالَ لِي يَا بُنَيَّ وَذَلِکَ مِنْ سُنَّتِي وَمَنْ أَحْيَا سُنَّتِي فَقَدْ أَحَبَّنِي وَمَنْ أَحَبَّنِي کَانَ مَعِي فِي الْجَنَّةِ وَفِي الْحَدِيثِ قِصَّةٌ طَوِيلَةٌ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ ثِقَةٌ وَأَبُوهُ ثِقَةٌ وَعَلِيُّ بْنُ زَيْدٍ صَدُوقٌ إِلَّا أَنَّهُ رُبَّمَا يَرْفَعُ الشَّيْئَ الَّذِي يُوقِفُهُ غَيْرُهُ قَالَ و سَمِعْت مُحَمَّدَ بْنَ بَشَّارٍ يَقُولُ قَالَ أَبُو الْوَلِيدِ قَالَ شُعْبَةُ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ زَيْدٍ وَکَانَ رَفَّاعًا وَلَا نَعْرِفُ لِسَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَنَسٍ رِوَايَةً إِلَّا هَذَا الْحَدِيثَ بِطُولِهِ وَقَدْ رَوَی عَبَّادُ بْنُ مَيْسَرَةَ الْمِنْقَرِيُّ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ وَلَمْ يَذْکُرْ فِيهِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَذَاکَرْتُ بِهِ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَعِيلَ فَلَمْ يَعْرِفْهُ وَلَمْ يُعْرَفْ لِسَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَنَسٍ هَذَا الْحَدِيثُ وَلَا غَيْرُهُ وَمَاتَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ سَنَةَ ثَلَاثٍ وَتِسْعِينَ وَمَاتَ سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ بَعْدَهُ بِسَنَتَيْنِ مَاتَ سَنَةَ خَمْسٍ وَتِسْعِينَ

مسلم بن خاتم انصاری بصری، محمد بن عبداللہ انصاری، عبداللہ انصاری، علی بن زید، سعید بن مسیب، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے بیٹے اگر تجھ سے ہو سکے تو اپنی صبح و شام اس حالت میں کر کہ تیرے دل میں کسی کے لئے کوئی برائی نہ ہو پس تو ایسا کر۔ پھر فرمایا اے بیٹے یہ میری سنت ہے اور جس نے میری سنت کو زندہ کیا گویا کہ اس نے مجھ سے محبت کی جس نے مجھ سے محبت کی وہ میرے ساتھ جنت میں ہوگا۔ اس حدیث میں ایک طویل قصہ اور یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے۔ محمد بن عبداللہ انصاری اور ان کے والد (دونوں) ثقہ ہیں۔ علی زید سچے ہیں لیکن وہ ایسی اکثر روایات کو مرفوع کہہ دیتے ہیں جو دوسرے راوی موقوفاً نقل کرتے ہیں۔ میں نے محمد بن بشار سے سنا وہ ابوولید سے شعبہ کا قول نقل کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم سے علی بن زید نے بیان کیا کہ ہمیں حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سعید بن مسیب کی صرف یہی طویل روایت معلوم ہے۔ عباد منقری یہ حدیث علی بن زید سے اور وہ انس سے نقل کرتے ہیں لیکن اس میں سعید بن مسیب کا ذکر نہیں کرتے۔ میں نے امام محمد بن اسماعیل بکاری سے اس حدیث کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے بھی اسے نہیں پہچانا۔ انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہجری میں فوت ہوئے جبکہ سعید بن مسیب کا انتقال ہجری میں ہوا۔

Sayyidina Anas ibn Malik (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said to him, “Son, if you can begin the morning and the evening while there is nothing in your heart of hatred towards anyone then do it.” He then said to me, “O son, that is from my sunnah. And he who revives my sunnah has indeed revived me, and he who revives me will be with me in Paradise.”

یہ حدیث شیئر کریں