اپنے رشتہ داروں سے وصیت کرنے سے متعلق
راوی: محمد بن خالد , بشر بن شعیب , ابیہ , زہری , سعید بن مسیب و ابوسلمہ بن عبیدالرحمن , ابوہریرہ
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ أُنْزِلَ عَلَيْهِ وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَکَ الْأَقْرَبِينَ فَقَالَ يَا مَعْشَرَ قُرَيْشٍ اشْتَرُوا أَنْفُسَکُمْ مِنْ اللَّهِ لَا أُغْنِي عَنْکُمْ مِنْ اللَّهِ شَيْئًا يَا بَنِي عَبْدِ مَنَافٍ لَا أُغْنِي عَنْکُمْ مِنْ اللَّهِ شَيْئًا يَا عَبَّاسُ بْنَ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ لَا أُغْنِي عَنْکَ مِنْ اللَّهِ شَيْئًا يَا صَفِيَّةُ عَمَّةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا أُغْنِي عَنْکِ مِنْ اللَّهِ شَيْئًا يَا فَاطِمَةُ سَلِينِي مَا شِئْتِ لَا أُغْنِي عَنْکِ مِنْ اللَّهِ شَيْئًا
محمد بن خالد، بشر بن شعیب، اپنے والد سے، زہری، سعید بن مسیب و ابوسلمہ بن عبیدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جس وقت یہ آیت کریمہ نازل ہوئی تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اے قریش کے لوگو! تم لوگ اپنے نفوس کو اللہ تعالیٰ سے خرید لو۔ اس لئے کہ میں تم لوگوں کے بالکل کسی کام نہیں آ سکتا ہوں۔ اے فاطمہ بنت محمد تم جو چاہتی یعنی جس چیز کی خواہش رکھتی ہو تم اس کو مانگ لو لیکن میں قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کی گرفت سے بچانے میں کوئی کام نہیں آ سکتا۔
It was narrated that ‘Aishah said: “When this verse — ‘And warn your tribe (Muhammad) of near kindred’ — was revealed, the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Fatimah daughter of Muhammad! Safiyyah bint ‘Abdul-Muttalib! Banu ‘Abdul-Muttalib! I cannot avail you anything before Allah; ask me for whatever you want of my wealth.” (Sahih)