صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 809

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کس قدر لباس اور فرش پر اکتفاء کرتے تھے

راوی: عبداللہ بن محمد , ہشام , معمر , زہری , ہند بنت حارث , ام سلمہ ا

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَتْنِي هِنْدُ بِنْتُ الْحَارِثِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ اسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ اللَّيْلِ وَهُوَ يَقُولُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ مَاذَا أُنْزِلَ اللَّيْلَةَ مِنْ الْفِتْنَةِ مَاذَا أُنْزِلَ مِنْ الْخَزَائِنِ مَنْ يُوقِظُ صَوَاحِبَ الْحُجُرَاتِ کَمْ مِنْ کَاسِيَةٍ فِي الدُّنْيَا عَارِيَةٍ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ الزُّهْرِيُّ وَکَانَتْ هِنْدٌ لَهَا أَزْرَارٌ فِي کُمَّيْهَا بَيْنَ أَصَابِعِهَا

عبداللہ بن محمد، ہشام، معمر، زہری، ہند بنت حارث، حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (ایک بار) رات کی نیند سے یہ کہتے ہوئے بیدار ہوئے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، کتنے فتنے رات میں نازل ہوئے اور کتنے خزانے اترے، کوئی ہے جو ان حجرے والیوں کو جگا دے، دنیا میں بہت سی پہننے والیاں ایسی ہیں جو قیامت کے دن ننگی ہوں گی۔ زہری نے بیان کیا کہ ہند کی آستینوں میں انگلیوں کے پاس بٹن لگے ہوئے تھے۔

Narrated Um Salama:
One night the Prophet woke up, saying, "None has the right to be worshipped but Allah! How many afflictions have been sent down tonight, and how many treasures have been sent down (disclosed)! Who will go and wake up (for prayers) the lady dwellers of these rooms? Many well dressed soul (people) in this world, will be naked on the Day of Resurrection."

یہ حدیث شیئر کریں