صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 836

لوہے کی انگوٹھی کا بیان

راوی: عبداللہ بن مسلمہ , عبدالعزیز بن ابی حازم

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَ سَهْلًا يَقُولُ جَائَتْ امْرَأَةٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ جِئْتُ أَهَبُ نَفْسِي فَقَامَتْ طَوِيلًا فَنَظَرَ وَصَوَّبَ فَلَمَّا طَالَ مُقَامُهَا فَقَالَ رَجُلٌ زَوِّجْنِيهَا إِنْ لَمْ يَکُنْ لَکَ بِهَا حَاجَةٌ قَالَ عِنْدَکَ شَيْئٌ تُصْدِقُهَا قَالَ لَا قَالَ انْظُرْ فَذَهَبَ ثُمَّ رَجَعَ فَقَالَ وَاللَّهِ إِنْ وَجَدْتُ شَيْئًا قَالَ اذْهَبْ فَالْتَمِسْ وَلَوْ خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ فَذَهَبَ ثُمَّ رَجَعَ قَالَ لَا وَاللَّهِ وَلَا خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ وَعَلَيْهِ إِزَارٌ مَا عَلَيْهِ رِدَائٌ فَقَالَ أُصْدِقُهَا إِزَارِي فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِزَارُکَ إِنْ لَبِسَتْهُ لَمْ يَکُنْ عَلَيْکَ مِنْهُ شَيْئٌ وَإِنْ لَبِسْتَهُ لَمْ يَکُنْ عَلَيْهَا مِنْهُ شَيْئٌ فَتَنَحَّی الرَّجُلُ فَجَلَسَ فَرَآهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُوَلِّيًا فَأَمَرَ بِهِ فَدُعِيَ فَقَالَ مَا مَعَکَ مِنْ الْقُرْآنِ قَالَ سُورَةُ کَذَا وَکَذَا لِسُوَرٍ عَدَّدَهَا قَالَ قَدْ مَلَّکْتُکَهَا بِمَا مَعَکَ مِنْ الْقُرْآنِ

عبداللہ بن مسلمہ، عبدالعزیز بن ابی حازم اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے سہل کو کہتے ہوئے سنا کہ ایک عورت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا کہ میں اس لئے حاضر ہوئی ہوں کہ اپنے آپ کو آپ صلی اللہ علیہ ولسم کی خدمت میں ہبہ کردوں، وہ دیرتک کھڑی رہی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا اور سرجھکالیا، جب وہ دیر تک ٹھہری رہی تو ایک شخص نے عرض کیا کہ اگر آپ کو ضرورت نہ ہو، تو اس سے میرا نکاح کردیجئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تیرے پاس مہر میں دینے کی کوئی چیز ہے؟ اس نے کہا نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جا کر دیکھ، وہ گیا اور آکر کہا کہ واللہ میں نے کوئی چیز نہیں پائی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جا تلاش کر، اگرچہ لوہے کی انگوٹھی ہی ہو اور وہ ایک ازار پہنے ہوئے تھا جس پر کوئی چادر نہیں تھی، اس نے کہا میں اپنا تہہ بند ہی دے دوں گا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ازار اگر وہ لے لے گی تو تیرے جسم پر کچھ نہیں رہے گا، (ننگارہ جائے گا) اور اگر تو پہنے رہا (اسے نہ دی) تو اس کو کچھ نہیں ملے گا، چنانچہ وہ آدمی ایک کنارے پہ ہو کر بیٹھ گیا، اس کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے لوٹتے ہوئے دیکھا تو اسے بلائے جانے کا حکم دیا (وہ آیا) تو آپ نے پوچھا تجھے کچھ قرآن یاد ہے؟ اس نے کہا ہاں، فلاں فلاں سورتیں یاد ہیں، اور وہ سورتیں گنوادیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو تجھے قرآن یاد ہے اس عوض میں نے تجھے اس کا مالک بنادیا۔

Narrated Sahl:
A woman came to the Prophet and said, "I have come to present myself to you (for marriage)." She kept standing for a long period during which period the Prophet looked at her carefully. When she stayed for a Long period, a man said to the Prophet "If you are not in need of her, then marry her to me." The Prophet said, "Have you got anything to give her (as Mahr)?" The man said, "No." The Prophet said, "Go (to your house) and search for something." The man went and came back to say, "By Allah, I could not find anything." The Prophet said, "Go again and search for something, even if it be an iron ring." He went again and came back saying, "No, by Allah, I could not get even an iron ring." The man had only an Izar and had no Rida' (upper garment). He said, "I will give her my Izar as Mahr." On that the Prophet said, "Your Izar? If she wears it, nothing of it will remain on you, and if you wear it nothing of it will be on her" The man went aside and sat down When the Prophet saw him leaving (after a while), he called back and asked. "How much Qur'an do you know (by heart)? He said, 'I know such and such Suras," naming some Suras. The Prophet said, "I marry her to you for the amount of Qur'an you know (by heart)."

یہ حدیث شیئر کریں