انگوٹھی پر نقش کرنے کا بیان
راوی: عبد الاعلی , یزید بن زریع , سعید , قتادہ , انس بن مالک
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَادَ أَنْ يَکْتُبَ إِلَی رَهْطٍ أَوْ أُنَاسٍ مِنْ الْأَعَاجِمِ فَقِيلَ لَهُ إِنَّهُمْ لَا يَقْبَلُونَ کِتَابًا إِلَّا عَلَيْهِ خَاتَمٌ فَاتَّخَذَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا مِنْ فِضَّةٍ نَقْشُهُ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ فَکَأَنِّي بِوَبِيصِ أَوْ بِبَصِيصِ الْخَاتَمِ فِي إِصْبَعِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ فِي کَفِّهِ
عبد الاعلی، یزید بن زریع، سعید، قتادہ، حضرت انس بن مالک رضی اللہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عجمیوں کی ایک جماعت کے پاس کچھ لکھ کر بھجوانا چاہا تو لوگوں نے عرض کیا کہ وہ لوگ تو کوئی تحریر قبول نہیں کرتے جب تک کہ اس پر کوئی مہر لگی ہوئی نہ ہو، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک چاندی کی انگوٹھی بنوائی، جس پر محمد رسول اللہ کنندہ تھا، میں گویا اس انگوٹھی کی چمک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگلی یا ہتھیلی میں دیکھ رہا ہوں۔
Narrated Anas bin Malik:
Allah's Apostle wanted to write a letter to a group of people or some non-Arabs. It was said to him, "They do not accept any letter unless it is stamped." So the Prophet had a silver ring made for himself, and on it was engraved: 'Muhammad, the Apostle of Allah'. .. as if I am now looking at the glitter of the ring on the finger (or in the palm) of the Prophet .