دریا کے شکار کے بیان میں
راوی:
عَنْ سَعْدٍ الْجَارِيِّ مَوْلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ أَنَّهُ قَالَ سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ عَنْ الْحِيتَانِ يَقْتُلُ بَعْضُهَا بَعْضًا أَوْ تَمُوتُ صَرَدًا فَقَالَ لَيْسَ بِهَا بَأْسٌ قَالَ سَعْدٌ ثُمَّ سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ فَقَالَ مِثْلَ ذَلِکَ
سعد جاری مولیٰ عمر بن خطاب نے کہا کہ میں نے پوچھا عبداللہ بن عمر سے جو مچھلیاں ان کو مچھلیاں مار ڈالیں یا سردی سے مر جائیں انہوں نے کہا ان کا کھانا درست ہے پھر میں نے عبداللہ بن عمر سے پوچھا انہوں نے بھی ایسا ہی کہا ۔
Yahya related to me from Malik from Zayd ibn Aslam that Sad al-Jari, the mawla of Umar ibn al-Khattab asked Abdullah ibn Umar about fish which had killed each other or which had died from severe cold . He said, "There is no harm in eating them.'' Sad said,' 'I then asked Abdullah ibn Amr ibn al As and he said the same."