کلام سے پہلے سلام کرنے کے متعلق
راوی: فضل بن صباح , سعید بن زکریا , عنبسة بن عبدالرحمن , محمد بن زاذان , محمد بن منکدر , جابر بن عبداللہ
حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ الصَّبَّاحِ بَغْدَادِيٌّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ زَکَرِيَّا عَنْ عَنْبَسَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زَاذَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السَّلَامُ قَبْلَ الْکَلَامِ وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَدْعُوا أَحَدًا إِلَی الطَّعَامِ حَتَّی يُسَلِّمَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ مُنْکَرٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ و سَمِعْت مُحَمَّدًا يَقُولُ عَنْبَسَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ضَعِيفٌ فِي الْحَدِيثِ ذَاهِبٌ وَمُحَمَّدُ بْنُ زَاذَانَ مُنْکَرُ الْحَدِيثِ
فضل بن صباح، سعید بن زکریا، عنبسة بن عبدالرحمن، محمد بن زاذان، محمد بن منکدر، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سلام کلام سے پہلے کیا جانا چاہیے۔ اسی سند سے یہ بھی منقول ہے کہ کسی کو اس وقت تک کھانے کے لئے نہ بلاؤ جب تک وہ سلام نہ کرے۔ یہ حدیث منکر ہے ہم اسے اسی سند سے جانتے ہیں۔ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ میں نے امام بخاری سے سنا کہ عنبسہ بن عبدالرحمن حدیث میں ضعیف اور ناقابل اعتبار ہے۔ محمد بن زاذان منکر الحدیث ہے۔
Sayyidina Jabir ibn Abdullah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, Salaam before speech And through the same sanad it is reported from the Prophet (SAW) that he said, “Do not invite a person to the meal till he greets with salaam.”