سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1094

محرم سردھوسکتا ہے۔

راوی: ابومصعب , مالک , زید بن اسلم , ابراہیم بن عبداللہ بن حنین

حَدَّثَنَا أَبُو مُصْعَبٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ وَالْمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ اخْتَلَفَا بِالْأَبْوَائِ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ يَغْسِلُ الْمُحْرِمُ رَأْسَهُ وَقَالَ الْمِسْوَرُ لَا يَغْسِلُ الْمُحْرِمُ رَأْسَهُ فَأَرْسَلَنِي ابْنُ عَبَّاسٍ إِلَی أَبِي أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيِّ أَسْأَلُهُ عَنْ ذَلِکَ فَوَجَدْتُهُ يَغْتَسِلُ بَيْنَ الْقَرْنَيْنِ وَهُوَ يَسْتَتِرُ بِثَوْبٍ فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَقَالَ مَنْ هَذَا قُلْتُ أَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حُنَيْنٍ أَرْسَلَنِي إِلَيْکَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ أَسْأَلُکَ کَيْفَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَغْسِلُ رَأْسَهُ وَهُوَ مُحْرِمٌ قَالَ فَوَضَعَ أَبُو أَيُّوبَ يَدَهُ عَلَی الثَّوْبِ فَطَأْطَأَهُ حَتَّی بَدَا لِي رَأْسُهُ ثُمَّ قَالَ لِإِنْسَانٍ يَصُبُّ عَلَيْهِ اصْبُبْ فَصَبَّ عَلَی رَأْسِهِ ثُمَّ حَرَّکَ رَأْسَهُ بِيَدِهِ فَأَقْبَلَ بِهِمَا وَأَدْبَرَ ثُمَّ قَالَ هَکَذَا رَأَيْتُهُ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُ

ابومصعب، مالک، زید بن اسلم، ابراہیم بن عبداللہ بن حنین فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عباس اور حضرت مسور بن مخرمہ کا مقام ابواء میں اختلاف ہوا۔ حضرت عبداللہ بن عباس نے فرمایا کہ محرم اپنا سر دھوسکتا ہے اور حضرت مسور نے فرمایا کہ محرم اپنا سر نہیں دھوسکتا۔ آخر ابن عباس نے مجھے ابوایوب انصاری سے یہی بات پوچھنے کیلئے بھیجا۔ میں نے دیکھا کہ وہ دو لکڑی کے درمیان کپڑا لگا کر غسل کر رہے ہیں۔ میں نے سلام کیا تو فرمانے لگے کون ہو؟ میں نے عرض کیا عبداللہ بن حنین ہوں مجھے عبداللہ بن عباس نے بھیجا ہے تاکہ آپ سے دریافت کروں کہ نبی بحالت احرام سر کیسے دھوتے تھے؟ فرماتے ہیں کہ ابوایوب نے کپڑے پر جو آڑ تھا ہاتھ رکھ کر ذرا نیچے کیا یہاں تک کہ مجھے انکا سر دکھائی دینے لگا پھر جو آدمی آپ پر پانی ڈال رہا تھا اس سے فرمایا پانی ڈالو اس نے سر پر پانی ڈالا پھر آپ نے ہاتھوں سے سر ملا اور آگے پیچھے لے گئے پھر فرمایا میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ایسا ہی کرتے دیکھا۔

It was narrated from Ibrahim bin 'Abdullah bin Hunain, from his father, that 'Abdullah bin' Abbas and Miswar bin Makhramah disagreed at Abwa'. Abdullah bin' Abbas said that the Muhrim may wash his head, and Miswar said that the Muhrim may not wash his head. Ibn 'Abbas sent me to Abu Ayyub Al-Ansari to ask him about that, and I found him taking a bath near the well, screened with a piece of cloth. I greeted him with Salam, and he said: "Who is this?" I said: "I am 'Abdullah bin Hunain. 'Abdullah bin 'Abbas sent me to you to ask you how the Messenger of Allah used to wash his head when he was in Ihram. He said: Abu Ayyub put his hand on the cloth and lowered it until his head appeared, then he said to someone who was pouring water for him, Pour water. So he poured water on his head. Then he rubbed his head with his hands,
forwards and backwards, and said: 'This is what I saw him P.B.U.H doing.''' (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں