صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ سلام کرنے کا بیان ۔ حدیث 1213

مریض کو دم کرنے کے استحباب کے بیان میں

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , زہیر بن حرب , جریر , منصور ابی ضحی مسروق , عائشہ

و حَدَّثَنَاه أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي الضُّحَی عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَتَی الْمَرِيضَ يَدْعُو لَهُ قَالَ أَذْهِبْ الْبَاسَ رَبَّ النَّاسِ وَاشْفِ أَنْتَ الشَّافِي لَا شِفَائَ إِلَّا شِفَاؤُکَ شِفَائً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا وَفِي رِوَايَةِ أَبِي بَکْرٍ فَدَعَا لَهُ وَقَالَ وَأَنْتَ الشَّافِي

ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، جریر، منصور ابی ضحی مسروق، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی مریض کے پاس اس کی عیادت کے لئے تشریف لے جاتے تو فرماتے (أَذْهِبْ الْبَاسَ رَبَّ النَّاسِ اشْفِهِ) اور ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت میں ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے لئے دعا کرتے تو فرماتے تُو (یعنی اللہ) ہی شفاء دینے والا ہے۔

'A'isha reported that when Allah's Messenger (may peace be upon him) came to visit any sick he supplicated for him and said: Lord of the people, remove the malady, cure him for Thou art a great Curer. There is no cure but through Thine healing Power which leaves no trouble, and in the narration transmitted on the authority of Abu Bakr there is a slight variation of wording.

یہ حدیث شیئر کریں