صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ سلام کرنے کا بیان ۔ حدیث 1217

مریض کو دم کرنے کے بیان میں

راوی: سریج بن یونس یحیی بن ایوب عباد بن ہشام بن عروہ عائشہ

حَدَّثَنِي سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ وَيَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ قَالَا حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا مَرِضَ أَحَدٌ مِنْ أَهْلِهِ نَفَثَ عَلَيْهِ بِالْمُعَوِّذَاتِ فَلَمَّا مَرِضَ مَرَضَهُ الَّذِي مَاتَ فِيهِ جَعَلْتُ أَنْفُثُ عَلَيْهِ وَأَمْسَحُهُ بِيَدِ نَفْسِهِ لِأَنَّهَا کَانَتْ أَعْظَمَ بَرَکَةً مِنْ يَدِي وَفِي رِوَايَةِ يَحْيَی بْنِ أَيُّوبَ بِمُعَوِّذَاتٍ

سریج بن یونس یحیی بن ایوب عباد بن ہشام بن عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر والوں میں سے جب کوئی بیمار ہو جاتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم الفَلَق اور النّاس پڑھ کر اس پر پھونک مارتے یعنی دم کرتے تھے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس بیماری میں مبتلا ہوئے جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوگئی تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دم کرنا چاہا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ کو ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر پھیرنا شروع کیا کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ میرے ہاتھ سے زیادہ بابرکت تھا۔

'A'isha reported that when any of the members of the household fell ill Allah's Messenger (may peace be upon him) used to blow over him by reciting Mu'awwidhatan, and when he suffered from illness of which he died I used to blow over him and rubbed his body with his hand for his hand had greater healing power than my hand.

یہ حدیث شیئر کریں