علی بن محمد، عمری، نافع، حضرت ابن عمر
راوی: محمد بن یحییٰ , عبدالرزاق , معتمر , زہری , علی بن حسین , عمرو بن عثمان , اسامہ بن زید
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيْنَ تَنْزِلُ غَدًا وَذَلِکَ فِي حَجَّتِهِ قَالَ وَهَلْ تَرَکَ لَنَا عَقِيلٌ مَنْزِلًا ثُمَّ قَالَ نَحْنُ نَازِلُونَ غَدًا بِخَيْفِ بَنِي کِنَانَةَ يَعْنِي الْمُحَصَّبَ حَيْثُ قَاسَمَتْ قُرَيْشٌ عَلَی الْکُفْرِ وَذَلِکَ أَنَّ بَنِي کِنَانَةَ حَالَفَتْ قُرَيْشًا عَلَی بَنِي هَاشِمٍ أَنْ لَا يُنَاکِحُوهُمْ وَلَا يُبَايِعُوهُمْ قَالَ مَعْمَرٌ قَالَ الزُّهْرِيُّ وَالْخَيْفُ الْوَادِي
محمد بن یحییٰ، عبدالرزاق، معتمر، زہری، علی بن حسین، عمرو بن عثمان، حضرت اسامہ بن زید سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کی رسول آپ کل کہاں پڑاؤ ڈالیں گے اور یہ حج کا موقع تھا۔ فرمایا عقیل نے ہمارے لئے کوئی منزل چھوڑی بھی ہے؟ پھر فرمایا کل ہم خیف بنی کنانہ یعنی محصب میں پڑاؤ ڈالیں گے۔ جہاں قریش نے کفر پر قسم کھائی تھی یعنی بنوکنانہ نے قریش سے حلف لیا تھا کہ بنوہاشم سے نہ نکاح کریں گے نہ خرید و فروخت امام زہری نے فرمایا کہ خیف وادی کو کہتے ہیں ۔
It was narrated that Usamah bin Zaid said: "I said: '0 Messenger of Allah, where will you stay tomorrow?' That was during his Hajj. He said: 'Has 'Aqil left us any house?' Then he said: 'Tomorrow we will stay in the valley of Banu Kinanah, Muhassab where the Quraish
swore an oath of disbelief.''' That was where Banu Kinanah had sworn an oath with the Quraish against Banu Hashim, that they would not intermarry with them or engage in trade with them. Ma'mar said: "Zuhri said: Khaif means a valley.''' (Sahih)