جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ آداب اور اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 641

مصافحے کے متعلق

راوی: سوید بن نصر , عبداللہ , یحیی بن ایوب , عبیداللہ بن زحر , علی بن یزید , قاسم ابوعبدالرحمن , ابوامامہ

حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ زَحْرٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ يَزِيدَ عَنْ الْقَاسِمِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تَمَامُ عِيَادَةِ الْمَرِيضِ أَنْ يَضَعَ أَحَدُکُمْ يَدَهُ عَلَی جَبْهَتِهِ أَوْ قَالَ عَلَی يَدِهِ فَيَسْأَلُهُ کَيْفَ هُوَ وَتَمَامُ تَحِيَّاتِکُمْ بَيْنَکُمْ الْمُصَافَحَةُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا إِسْنَادٌ لَيْسَ بِالْقَوِيِّ قَالَ مُحَمَّدٌ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ زَحْرٍ ثِقَةٌ وَعَلِيُّ بْنُ يَزِيدَ ضَعِيفٌ وَالْقَاسِمُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ يُکْنَی أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَهُوَ مَوْلَی عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ خَالِدِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ مُعَاوِيَةَ وَهُوَ ثِقَةٌ وَالْقَاسِمُ شَامِيٌّ

سوید بن نصر، عبد اللہ، یحیی بن ایوب، عبیداللہ بن زحر، علی بن یزید، قاسم ابوعبدالرحمن، حضرت ابوامامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مریض کی پیشانی یا فرمایا اس کے ہاتھ پر ہاتھ رکھنا اور اس سے اس کی کیفیت پوچھنا پوری عیادت ہے اور تمہارے درمیان مصافحہ پورا تحیہ (سلام) ہے۔ اس حدیث کی سند قوی نہیں۔ امام بخاری کہتے ہیں کہ عبیداللہ بن زحر ثقہ ہے اور علی بن یزید ضعیف ہیں۔ قاسم سے مراد ابن عبدالرحمن ہیں اور ان کی کنیت ابوعبدالرحمن ہے۔ یہ ثقہ ہیں اور یہ عبدالرحمن بن خالد بن یزید بن معاویہ کے مولیٰ اور شامی ہیں۔

Sayyidina AbuUmamah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, ‘The perfect sick visit is that one of you places his hand on his forehead” or, he said, “on his hand asks him how he feels. And the perfection of greeting between you is the hardshakse.”

[Ahmed 22299]

یہ حدیث شیئر کریں