صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ سلام کرنے کا بیان ۔ حدیث 1264

منہ کے گوشے میں دوائی ڈالنے کی کراہت کے بیان میں

راوی: محمد بن حاتم , یحیی بن سعید سفیان , موسیٰ بن ابی عائشہ عبیداللہ بن عبداللہ عائشہ

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ سُفْيَانَ حَدَّثَنِي مُوسَی بْنُ أَبِي عَائِشَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَدَدْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَرَضِهِ فَأَشَارَ أَنْ لَا تَلُدُّونِي فَقُلْنَا کَرَاهِيَةَ الْمَرِيضِ لِلدَّوَائِ فَلَمَّا أَفَاقَ قَالَ لَا يَبْقَی أَحَدٌ مِنْکُمْ إِلَّا لُدَّ غَيْرُ الْعَبَّاسِ فَإِنَّهُ لَمْ يَشْهَدْکُمْ

محمد بن حاتم، یحیی بن سعید سفیان، موسیٰ بن ابی عائشہ عبیداللہ بن عبداللہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیماری میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے منہ کے گوشے میں دوائی ڈالی آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے دوا نہ ڈالنے کا اشارہ کیا ہم نے سمجھا کہ شاید آپ مریض ہونے کی وجہ سے دوا سے نفرت کر رہے ہیں جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو افاقہ ہوگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے علاوہ سب کے منہ کے گوشہ سے دوا ڈالی جائے کیونکہ وہ تمہارے ساتھ موجود نہ تھے۔

'A'isha reported: we (intended to pour) medicine in the mouth of Allah's Messenger (may peace be upon him) in his illness, but he pointed out (with the gesture of his hand) that it should not be poured into the mouth against his will. We said: (It was perhaps due to the natural) aversion of the patient against medicine. When he recovered, he said: Medicine should be poured into the mouth of every one of you except Ibn 'Abbas, for he was not present amongst you.

یہ حدیث شیئر کریں