جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ آداب اور اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 646

مرحبا کہنے کے بارے میں

راوی: عبداللہ بن حمید وغیرواحد , موسیٰ بن مسعود , سفیان , ابواسحق , عکرمہ بن ابی جہل

حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ مَسْعُودٍ أَبُو حُذَيْفَةَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عِکْرِمَةَ بْنِ أَبِي جَهْلٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ جِئْتُهُ مَرْحَبًا بِالرَّاکِبِ الْمُهَاجِرِ وَفِي الْبَاب عَنْ بُرَيْدَةَ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَأَبِي جُحَيْفَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ لَيْسَ إِسْنَادُهُ بِصَحِيحٍ لَا نَعْرِفُهُ مِثْلَ هَذَا إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِنْ حَدِيثِ مُوسَی بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ سُفْيَانَ وَمُوسَی بْنُ مَسْعُودٍ ضَعِيفٌ فِي الْحَدِيثِ وَرَوَی هَذَا الْحَدِيثَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ مُرْسَلًا وَلَمْ يَذْکُرْ فِيهِ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ وَهَذَا أَصَحُّ قَالَ سَمِعْت مُحَمَّدَ بْنَ بَشَّارٍ يَقُولُ مُوسَی بْنُ مَسْعُودٍ ضَعِيفٌ فِي الْحَدِيثِ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَکَتَبْتُ کَثِيرًا عَنْ مُوسَی بْنِ مَسْعُودٍ ثُمَّ تَرَکْتُهُ

عبداللہ بن حمید وغیرواحد، موسیٰ بن مسعود، سفیان، ابواسحاق ، حضرت عکرمہ بن ابی جہل سے روایت ہے کہ جب وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مہاجر سوار کا آنا مبارک ہو (یعنی مہاجر سوار کو مرحبا) اس باب میں حضرت بریدہ، ابن عباس اور ابوجحیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے بھی روایت ہے۔ اس حدیث کی سند صحیح ہم اسے موسیٰ بن مسعود کی سفیان سے روایت کے علاوہ نہیں پہچانتے موسیٰ بن مسعود ضعیف ہیں۔ پھر عبدالرحمن بن مہدی بھی سفیان سے اور وہ ابواسحاق سے مرسلاً نقل کرتے ہوئے مصعب بن سعد کا تذکرہ نہیں کرتے۔ یہ زیادہ صحیح ہے۔ میں نے محمد بن بشار سے سنا کہ موسیٰ بن مسعود حدیث میں ضعیف ہیں۔ محمد بن بشار کہتے ہیں کہ میں نے موسیٰ بن مسعود سے بہت سی حدیثیں لکھی تھیں لیکن پھر اسے چھوڑ دیا۔

Sayyidma Ikrimah (RA) ibn Abu Jahl reported that when he persented hismeif to Allah’s Messenger (SAW) he exclaimed, ‘Welcome to the muhajir rider.” (He used the word Marhaba.)

یہ حدیث شیئر کریں